خیبر پختونخوا حکومت کا اسلام آباد کے پار نئے ’مہمان خانے‘ کا منصوبہ تنقید کی زد میں کیوں؟


پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ریڈ زون میں چاروں صوبوں پنجاب، سندھ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے علاوہ گلگت بلتستان اور کشمیر کی حکومتوں نے بھی اپنے مہمان خانے اپنے اپنے صوبے کے نام سے قائم کر رکھے ہیں۔یہ مہمان خانے صوبائی حکومتوں کی ملکیت اور انہی کے انتظامی کنٹرول میں آتے ہیں۔یہی وجہ ہے کہ ان ہاؤسز کے اندر سکیورٹی اور دیگر تمام انتظامی امور صوبائی حکومتیں خود کرتی ہیں۔ان ہاؤسز میں گورنر اور وزیراعلیٰ کے لیے الگ الگ خصوصی رہائش گاہیں تیار کی گئی ہیں جہاں گورنر اور وزیراعلیٰ خود، ان کے اہل خانہ یا پھر ان کے قریبی مہمان قیام کرتے ہیں۔چند سال پہلے تک یہ ہاؤسز میڈیا کی خبروں کی زینت صرف اسی وقت بنتے تھے جب کوئی بڑی سیاسی شخصیت یہاں قیام کرتی، ملاقاتیں کرتی یا پریس کانفرنس وغیرہ کا اہتمام ہوتا تھا۔تاہم 2022 میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے وقت تحریک انصاف کے منحرف اراکین کو سندھ ہاؤس میں قیام کروا کر پہلی مرتبہ سندھ ہاؤس کو وفاقی حکومت کے خلاف اکھاڑے کے طور پر استعمال کیا گیا۔صوبائی ملکیت ہونے کے باعث اسلام آباد پولیس وفاقی حکومت کے دباؤ کے باوجود کسی قسم کی کارروائی نہ کر سکی۔ بلکہ تحریک انصاف کے کارکنان جب سندھ ہاؤس پہنچے تو انہیں نہ روکنے پر بھی وفاقی پولیس کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا کہ وہ سندھ کی پراپرٹی کا تحفظ کرنے میں ناکام ہوئی ہے۔فروری 2025 کے انتخابات کے بعد تحریک انصاف نے دو مرتبہ ڈی چوک پہنچنے کا اعلان کیا۔ کافی تگ و دو کے بعد جب وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا قافلہ لے کر ڈی چوک پہنچے تو اس کے فوراً بعد ہی وہ خیبر پختونخوا ہاؤس چلے گئے۔نیا مہمانہ خانہ ہری پور کی حدود میں مکھنیال کے مقام پر قائم کیا جائے گا۔ فوٹو: فیس بک ہل ہاؤسان کے پہنچنے کے بعد رینجرز، ایف سی اور دیگر وفاقی اداروں نے خیبر پختونخوا ہاؤس پر چھاپہ مارا۔ کارکنان اور سکیورٹی اداروں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ان جھڑپوں کے دوران یہ خبریں بھی آئیں کہ وزیراعلیٰ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ تاہم اگلے روز یعنی 24 گھنٹے بعد وزیراعلیٰ صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں اچانک پہنچ گئے اور اپنے خطاب میں بتایا کہ وہ خیبر پختونخوا ہاؤس سے نکل کر کئی اضلاع سے ہوتے ہوئے پشاور پہنچنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔یہ پہلا موقع تھا کہ کسی وفاقی ادارے نے اسلام آباد میں صوبے کی ملکیت کسی ہاؤس میں چھاپہ مارا ہو۔ بعد ازاں سی ڈی اے نے خیبر پختونخوا ہاؤس کو سیل کر دیا تاہم اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات کے تحت اسے ڈی سیل کرنا پڑا۔صوبائی حکومت کا پیر سوہاوہ کے قریب نیا مہمان خانہ بنانے کا اعلاناس صورتحال کے تناظر میں خیبر پختونخوا حکومت نے ایک بڑا فیصلہ کیا اور مالی سال 2025-26 کے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں اسلام آباد کی حدود سے باہر پیر سوہاوہ کے پار ہری پور کی حدود میں مکھنیال کے مقام پر نیا خیبر پختونخوا ہاؤس بنانے کا فیصلہ کیا اور اس کے لیے فنڈز مختص کیے۔منصوبے پر 500 ملین روپے لاگت کا تخمینہ لگایا گیا ہے جبکہ پہلے مرحلے میں 250 ملین روپے مختص بھی کر دیے گئے ہیں۔اب اس حوالے سے پیش رفت یہ ہوئی ہے کہ صوبائی حکومت نے ڈپٹی کمشنر ہری پور کو مکھنیال کے مقام پر مناسب جگہ کی نشاندہی کرنے کے ساتھ ساتھ محکمہ تعمیرات عامہ کو پی سی ون تیار کرنے کے احکامات بھی جاری کر دیے ہیں۔کے پی ہاؤس کی تعمیر، کیا وفاق پر چڑھائی کے لیے لانچنگ پیڈ؟اس سلسلے میں ہونے والی سرکاری خط و کتابت منظر عام پر آنے کے بعد سوشل میڈیا پر صوبائی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔پی ٹی آئی کی نومبر 2024 کی احتجاجی کال کے دوران اسلام آباد پولیس نے کے پی ہاؤس پر چھاپہ مارا تھا۔ فوٹو: اے ایف پیایک طرف بعض لوگوں کا یہ خیال ہے کہ صوبائی حکومت اسلام آباد کے باہر کے پی ہاؤس تعمیر کر کے اسے وفاق پر چڑھائی کے لیے ایک لانچنگ پیڈ کے طور پر استعمال کرے گی، جبکہ دوسری طرف یہ کہا جا رہا ہے کہ جب صوبے میں سیلابی صورتحال ہے اور ہزاروں لوگ دربدر ہیں ایسے میں کے پی ہاؤس کی تعمیر صوبے کے عوام کے ساتھ زیادتی ہے۔اردو نیوز کے رابطہ کرنے کی کوشش کے باوجود صوبائی حکومت اس منصوبے کے حوالے سے کسی قسم کا کوئی ردِعمل دینے کے لیے فوری طور پر تیار نہیں ہے۔صوبائی حکام کا صرف اتنا کہنا ہے کہ یہ کوئی نیا منصوبہ نہیں بلکہ پرانا منصوبہ ہے جس پر اب کام شروع ہونے لگا ہے۔

 
 

Watch Live TV Channels
Samaa News TV 92 NEWS HD LIVE Express News Live PTV Sports Live Pakistan TV Channels
 

مزید پاکستان کی خبریں

جسٹس طارق جہانگیری کو کام سے روکنے کا حکم، عدالتی فیصلے کے خلاف وکلا کی ہڑتال

بلوچستان کے ضلع شیرانی میں شدت پسندوں کا پولیس اور لیویز کے تھانوں پر حملہ

عمران خان نے آرمی چیف کے لیے پیغام دیا ہے کہ اگر آپ سمجھتے ہیں ہم ٹوٹ جائیں گے تو یہ آپ کی غلط فہمی ہے: علیمہ خان

وزیراعظم شہباز شریف تین ملکی دورے پر روانہ

پاکستان سے جانے والے 22 ’فٹبالر‘ جاپان کے ایئرپورٹ پر کیسے پکڑے گئے؟

شیرانی: دہشت گردوں کا تھانے پر حملہ، 4 سکیورٹی اہلکار شہید

بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام، 3 ہلاک، 4 زخمی

سیلاب کے اندھیروں میں روشنی: بابر بھائی کی کہانی، پانی ہی جن کی زندگی ہے

طالبان کی نئی حکمت عملی، دوحہ معاہدہ یا سیاسی چپقلش: خیبرپختونخوا میں کالعدم ٹی ٹی پی کی کارروائیوں میں شدت کیسے آئی؟

وزیراعظم شہباز شریف کا تین ملکی دورہ، آج سعودی عرب روانہ ہوں گے

غزہ شہر پر قبضے کے لیے اسرائیل کے شدید حملے: گذشتہ 24 گھنٹوں میں 59 فلسطینی ہلاک، نقل مکانی کا عمل جاری

غزہ شہر پر قبضے کے لیے اسرائیل کے شدید حملے جاری: گذشتہ 24 گھنٹوں میں 59 فلسطینی ہلاک، نقل مکانی کا عمل جاری

اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر کا عمرکوٹ میں ایچ پی وی ویکسی نیشن کا جائزہ

دوحہ پر حملہ جائز تھا، کیونکہ قطر حماس کو پناہ اور مدد فراہم کرتا ہے: نیتن یاہو

طالبان کی نئی حکمت عملی، دوحہ معاہدہ یا صوبے اور وفاق میں سیاسی چپقلش: خیبرپختونخوا میں کالعدم ٹی ٹی پی کی کارروائیوں میں شدت کیسے آئی؟

عالمی خبریں تازہ ترین خبریں
پاکستان کی خبریں کھیلوں کی خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ سائنس اور ٹیکنالوجی