سیلاب کے اندھیروں میں روشنی: بابر بھائی کی کہانی، پانی ہی جن کی زندگی ہے


پنجاب کے ضلع ملتان میں سیلاب نے تباہی مچا رکھی تھی۔ جلال پور پیر والا کے گہرے پانیوں میں رات کے اندھیرے میں ریسکیو 1122 کی ایک کشتی اچانک اُلٹ گئی۔کنارے سے صرف 18 میٹر دُور پیش آنے والے اس دِل خراش واقعے نے جہاں ایک بچی کی جان لے لی، وہیں ’بابر بھائی‘ کی ہمت و حوصلے کو زبان زدِعام کر دیا۔اس لمحے بابر بھائی کا حوصلہ ڈگمگانے کے بجائے اور مضبوط ہو گیا۔ انہوں نے فوراً پانی میں چھلانگ لگا کر نہ صرف اپنی ٹیم کو متحرک کیا بلکہ کئی قیمتی جانیں بھی بچائیں۔مقامی افراد کے مطابق اب تک وہ تقریباً دو ہزار افراد کو ریسکیو کر چُکے ہیں جبکہ اُن کی ٹیم نے مجموعی طور پر ہزاروں علاقہ مکینوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔پانی کا مسافر: بابر بھائی کی زندگیجنوبی پنجاب کے ضلع کوٹ ادو کے علاقے چوک سرور شہید سے تعلق رکھنے والے محمد بابر سکوبا ڈائیونگ کے انسٹرکٹر ہیں اور علاقے میں انہیں اُن کے اصل نام کے بجائے ’بابر بھائی‘ کے نام سے شناخت کیا جاتا ہے۔انہوں نے اپنی زندگی دوسروں کی جانیں بچانے کے لیے وقف کر رکھی ہے۔ تین بچوں کے والد اور متوسط گھرانے سے تعلق رکھنے والے بابر بھائی ایک فلاحی تنظیم پاکستان واٹر ریسکیو ٹیم کے سربراہ ہیں۔ میٹرک کے بعد انہوں نے دینی تعلیم حاصل کی۔ والد نے مزدوری کر کے چھ بیٹوں کی پرورش کی، جن میں سے ایک بھائی بیرونِ ملک مقیم ہے جبکہ دوسرا پاکستانی فوج میں خدمات انجام دے رہا ہے۔بابر بھائی نے بتایا کہ ’خاندان کے ہر فرد نے اپنی مرضی سے شعبے کا انتخاب کیا، لیکن انہوں نے پانی کے ساتھ رشتہ جوڑا۔ وہ نہ صرف سکوبا ڈائیونگ کے ماہر ہیں بلکہ اسے سکھانے اور ہنگامی حالات میں جانیں بچانے کا فریضہ بھی ادا کرتے ہیں۔‘ایکوا ماسٹر: پانی ہی زندگی ہےرواں سال 15 اگست کو جب خیبر پختونخوا کے ضلع بونیر، شانگلہ اور سوات میں سیلاب آیا تو اگلے ہی دن بابر بھائی اپنی ٹیم کے ساتھ وہاں پہنچ گئے۔ وہ بتاتے ہیں کہ ’ہم نے کئی افراد کو بچایا لیکن وہاں پانی آیا، تباہی مچائی اور گزر گیا۔ اس کے بعد زیادہ تر ریلیف کا کام رہا۔‘ بونیر، شانگلہ اور سوات میں سیلاب آیا تو بابر بھائی اپنی ٹیم کے ساتھ وہاں پہنچ گئے (فائل فوٹو: اے ایف پی)اُدھر خیبر پختونخوا میں ریلیف آپریشن جاری تھا کہ پنجاب میں سیلاب نے زور پکڑ لیا۔ بابر بھائی فوراً واپس لوٹے اور لاہور میں پانی داخل ہوتے ہی انہوں نے اپنی ٹیم کو متحرک کیا۔انہوں نے راوی، چناب اور ستلج کے کناروں پر ریسکیو آپریشن شروع کر دیے۔ زیادہ تر دریائے راوی کے قریب رہے لیکن ضرورت پڑنے پر چناب اور ستلج بھی گئے۔انہیں ’ایکوا ماسٹر‘ کیوں کہا جاتا ہے۔ اس بارے میں وہ کہتے ہیں کہ ’میری زندگی کا زیادہ تر حصہ پانی میں گزرا ہے۔ میں خود بھی پانی میں رہنا پسند کرتا ہوں اور اگر اسی دوران دوسروں کو بچانے کا موقع ملے تو یہ میرے لیے اعزاز ہے۔‘جلال پور پیروالا: ’کچھ نہیں دیکھا اور بس پانی میں کُود گیا‘جلال پور پیروالا وہ علاقہ ہے جہاں راوی، چناب اور ستلج ملتے ہیں اور یہیں نقصانات سب سے زیادہ ہوئے۔ بابر بھائی کا مرکزی کیمپ بھی یہیں ہے جہاں سے وہ روزانہ مشن پر نکلتے ہیں۔ وہ بتاتے ہیں کہ ’یہاں کے حالات اگر کوئی اپنی آنکھوں سے دیکھے تو شاید یقین نہ کرے۔ ہم کشتیوں میں گزر رہے ہوتے ہیں کہ اچانک کہیں سے خواتین، بچے یا پوری فیملی نظر آجاتی ہے۔‘ رواں سال بابر بھائی نے 10 ہزار افراد کو واٹر ریسکیو کی تربیت دی جن میں ایک ہزار اُن کے شاگرد ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)ایک رات جلال پور پیروالا میں ایک دِل خراش حادثہ ہوا۔ ریسکیو 1122 کی کشتی اچانک اُلٹ گئی۔ بابر بھائی نے بتایا کہ ’میں دن بھر کے کام کے بعد کشتی کنارے لگا رہا تھا کہ اچانک پیچھے سے چیخ پکار سنائی دی۔‘اس بارے میں انہوں نے بتایا کہ ’اُس وقت میرے پاس سوچنے کا وقت نہیں تھا۔ میں نے فوراً پانی میں چھلانگ لگا دی اور آواز کی سمت تیرنے لگا۔‘’جب میں کنارے سے محض 18 میٹر دُور پہنچا تو متاثرین کو سہارا دیا اور باقی ٹیم کو پُکارا۔ جب کشتیاں آئیں تو میں کئی افراد کو پہلے ہی سنبھال چکا تھا۔ بدقسمتی سے ایک بچی کی جان نہ بچائی جا سکی۔‘ بابر بھائی کہتے ہیں کہ ’اس منظر کو ہزاروں افراد نے اپنی آنکھوں سے دیکھا اور سوشل میڈیا پر میری تیراکی کی کہانیاں لکھیں۔ اس وقت میں نے نہ کشتی دیکھی نہ کچھ اور، بس پانی میں کُود گیا تھا۔‘ریسکیو مِشن اور تربیتبابر بھائی کی قیادت میں 300 پیشہ ور اہلکار روزانہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں سرگرم ہیں۔ اُن کے مطابق وہ ذاتی طور پر تقریباً دو ہزار افراد کو ریسکیو کر چُکے ہیں۔اُن کا طریقۂ کار منظم ہے۔ سب سے پہلے ڈُوبے گھروں یا اُن گھروں کو ترجیح دی جاتی ہے جہاں پانی داخل ہو چکا ہو۔ متاثرین کو ترتیب سے کشتیوں میں بٹھایا جاتا ہے اور قیمتی سامان کو بھی حتی الامکان محفوظ کیا جاتا ہے۔بابر بھائی کے مطابق وہ ذاتی طور پر سیلاب کے دوران تقریباً دو ہزار افراد کو ریسکیو کر چُکے ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)بابر بھائی کہتے ہیں کہ ’اکثر لوگ اپنے سامان کے بارے میں فکرمند ہوتے ہیں لیکن ہم سمجھاتے ہیں کہ جان بچانا سب سے اہم ہے۔ ہم اُن کا قیمتی سامان کشتیوں میں لوڈ کر کے کنارے تک پہنچاتے ہیں۔‘وہ مزید بتاتے ہیں کہ اُن کی ٹیم کچے گھروں اور درختوں پر پناہ لینے والوں پر بھی خاص توجہ دیتی ہے کیونکہ اُن کے ڈوبنے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔بابر بھائی صرف ریسکیو آپریشنز تک محدود نہیں ہیں۔ وہ سکوبا ڈائیونگ انسٹرکٹر ہیں اور لوگوں کو تربیت بھی دیتے ہیں۔ رواں سال انہوں نے 10 ہزار افراد کو واٹر ریسکیو کی تربیت دی جن میں ایک ہزار اُن کے ذاتی شاگرد ہیں۔وہ کہتے ہیں کہ ’آنے والے وقتوں میں سیلاب کے خطرات بڑھ سکتے ہیں، اس لیے ہر فرد کو تیار رہنا چاہیے۔ نوجوانوں کو ایسی تربیت حاصل کرنی چاہیے تاکہ مشکل وقت میں لوگوں کی جانیں بچائی جا سکیں۔‘

 
 

Watch Live TV Channels
Samaa News TV 92 NEWS HD LIVE Express News Live PTV Sports Live Pakistan TV Channels
 

مزید پاکستان کی خبریں

جسٹس طارق جہانگیری کو کام سے روکنے کا حکم، عدالتی فیصلے کے خلاف وکلا کی ہڑتال

بلوچستان کے ضلع شیرانی میں شدت پسندوں کا پولیس اور لیویز کے تھانوں پر حملہ

’لازوال عشق‘: ’سچی محبت کی تلاش‘ کے لیے بنایا گیا پروگرام پاکستان میں متنازع کیوں بنا؟

عمران خان نے آرمی چیف کو پیغام دیا ہے کہ اگر آپ سمجھتے ہیں ہم ٹوٹ جائیں گے تو یہ آپ کی غلط فہمی ہے: علیمہ خان

عمران خان نے آرمی چیف کے لیے پیغام دیا ہے کہ اگر آپ سمجھتے ہیں ہم ٹوٹ جائیں گے تو یہ آپ کی غلط فہمی ہے: علیمہ خان

وزیراعظم شہباز شریف تین ملکی دورے پر روانہ

پاکستان سے جانے والے 22 ’فٹبالر‘ جاپان کے ایئرپورٹ پر کیسے پکڑے گئے؟

شیرانی: دہشت گردوں کا تھانے پر حملہ، 4 سکیورٹی اہلکار شہید

بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام، 3 ہلاک، 4 زخمی

سیلاب کے اندھیروں میں روشنی: بابر بھائی کی کہانی، پانی ہی جن کی زندگی ہے

طالبان کی نئی حکمت عملی، دوحہ معاہدہ یا سیاسی چپقلش: خیبرپختونخوا میں کالعدم ٹی ٹی پی کی کارروائیوں میں شدت کیسے آئی؟

وزیراعظم شہباز شریف کا تین ملکی دورہ، آج سعودی عرب روانہ ہوں گے

غزہ شہر پر قبضے کے لیے اسرائیل کے شدید حملے: گذشتہ 24 گھنٹوں میں 59 فلسطینی ہلاک، نقل مکانی کا عمل جاری

غزہ شہر پر قبضے کے لیے اسرائیل کے شدید حملے جاری: گذشتہ 24 گھنٹوں میں 59 فلسطینی ہلاک، نقل مکانی کا عمل جاری

اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر کا عمرکوٹ میں ایچ پی وی ویکسی نیشن کا جائزہ

عالمی خبریں تازہ ترین خبریں
پاکستان کی خبریں کھیلوں کی خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ سائنس اور ٹیکنالوجی