
خیبر پختونخوا حکومت نے محکمہ تعلیم میں جاری عالمی بینک کے انتہائی اہم منصوبے کے اکائونٹ سے جعلسازی کے ذریعے 10 کروڑ روپے سے زائد نکالے جانے کی چھان بین شروع کردی ہے جس میں منصوبے کے عملہ سمیت اکائونٹنٹ جنرل اور بینک عملہ سے بھی پوچھ گچھ کی جائے گی۔
محکمہ تعلیم خیبر پختونخوا کے مطابق عالمی بینک کے تعاون سے جاری خیبر پختونخوا ہیومن کیپیٹل انویسٹمنٹ پروجیکٹ صوبہ بھر میں جاری ہے، مذکورہ منصوبے کے اکائونٹ سے کروڑوں روپے کے جعلی چیک کلیئر ہونے پر باضابطہ شکایت درج کرا دی گئی ہے۔
3 جولائی کو بینک کی جانب سے تین مشکوک چیک کلیئر کیے گئے جن کی مجموعی مالیت 10 کروڑ 60 لاکھ 44 ہزار 579 روپے بنتی ہے۔ محکمہ تعلیم ذرائع کے مطابق ان چیکس کی منظوری کے لیے جعلی اتھارٹی لیٹرز اور جعلی شیڈولز استعمال کیے گئے جو نہ تو پی ایم یو کی جانب سے جاری ہوئے اور نہ ہی اکاؤنٹنٹ جنرل خیبر پختونخوا نے ان کی تصدیق کی ہے۔
مزید برآں، یہ کلیئرنس اس وقت عمل میں لائی گئی جب منصوبے کے فنڈز 25 جون کو محکمہ خزانہ کے حکم نامے کے تحت منجمد ہوچکے تھے اور نئی مالی سال کے لیے ابھی تک ریلیز پالیسی جاری نہیں ہوئی تھی۔
ذرائع کے مطابق بینک نے ایسے وقت میں جعلی دستاویزات پر کروڑوں روپے کے چیک کلیئر کیے جب فنڈز سرے سے دستیاب ہی نہیں تھے جو بینک کی سنگین غفلت اور ممکنہ ملی بھگت کو ظاہر کرتا ہے۔