
وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ 48 گھنٹے طویل سیز فائر کے دوران افغانستان سے داخل ہونے والے عناصر نے بارہا پاکستان میں دہشت گرد حملے کرنے کی کوشش کیں جنہیں سکیورٹی فورسز نے مؤثر جوابی کارروائیوں میں پسپا کرتے ہوئے سو سے زائد خوارج ہلاک کر دیے۔
ان کا کہنا تھا کہ شمالی اور جنوبی وزیرستان کے سرحدی علاقوں میں گل بہادر گروپ کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔ ترجمان کے مطابق گزشتہ شب کی ٹارگٹڈ کارروائیوں میں کم از کم 60 تا 70 خوارج اور گروپ کی قیادت کو ہلاک کیا گیا۔
Pakistan struck verified camps of Kharji Gul Bahadur in border areas of North and South Waziristan districts along Pak-Afghan border. During 48 hours-long ceasefire, Kharjis operating from Afghanistan, attempted to launch multiple terrorists attacks inside Pakistan which were…— Attaullah Tarar (@TararAttaullah) October 18, 2025
عطا اللہ تارڑ نے کہا کہ بعض قوتیں افغانستان کی سرزمین سے کام کرنے والی دہشت گرد تنظیموں کی حمایت بڑھانے کی کوشش کر رہی ہیں تاہم پاکستان مذاکرات کے ذریعے مسئلے کے پائیدار حل پر یقین رکھتا ہے بشرطیکہ افغان حکام غیر ریاستی عناصر پر قابلِ تصدیق کارروائی کریں۔
وزیر اطلاعات نے اپنے ایکس (ٹوئیٹر) پیغام میں کہا کہ پاک فوج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے پاک-افغان سرحد کے قریب کارروائیوں میں شدید ضرب لگائی اور دشمنی عناصر کو نشانہ بنایا گیا۔
وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ پاکستان کو اپنی سرحدی سالمیت اور اپنے عوام کی جان و مال کے تحفظ کا مکمل حق حاصل ہے۔