
پاکستان بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف نے کہا ہے کہ ’سر کریک سے لے کر جیوانی تک، پاکستانی بحریہ اپنی خودمختاری اور سمندری سرحدوں کے ایک ایک انچ کا دفاع کرنا جانتی ہے۔‘پاکستان کے سرکاری میڈیا پی ٹی وی کے مطابق پاکستان کی بحریہ کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف نے آپریشنل تیاریوں اور جنگی صلاحیتوں کا جائزہ لینے کے لیے سر کریک میں اگلے مورچوں کا دورہ کیا۔ایڈمرل نوید اشرف کے دورے کے دوران پاک میرینز میں تین جدید ترین 2400 ٹی ڈی ہوور کرافٹس بھی پاکستان بحریہ میں شامل کیے گئے۔ یہ جدید ترین ہوور کرافٹس ایک ساتھ مختلف سطحوں پر کام کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جن میں گہرے پانی ، ریت کے ٹیلے، دلدلی اور کیچڑ زدہ ساحلی علاقے شامل ہیں۔بیان کے مطابق یہ ان علاقوں میں بھی چل سکتی ہیں جہاں روایتی کشتیاں سفر نہیں کر سکتیں۔ ’دشمن کو موثر اور فیصلہ کن ردعمل کے لیے یہ ہوور کرافٹس پاک بحریہ کی آپریشنل صلاحیتوں کو تقویت دیں گے۔‘CNS reaffirmed PN’s role as vanguard of peace, stability & stated that we know how to defend our sovereignty & every inch of maritime frontiers from Sir Creek to Jiwani. He reaffirmed nation that PN's capabilities stand as strong as our unwavering morale from shores to sea.2/2 pic.twitter.com/bb2wgchhja— DGPR (Navy) (@dgprPaknavy) October 25, 2025اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پاکستانی بحریہ کے سربراہ نے کہا کہ ’ان جدید ترین ہوور کرافٹس کی شمولیت پاک بحریہ کی ملکی ساحلی حدود خاص طور پر کریکس ایریا کی دفاعی استعداد کو مضبوط بنانے کے عزم کی تجدید ہے۔‘انہوں نے کہا کہ ’ہم جانتے ہیں کہ سر کریک سے جیوانی تک اپنی خودمختاری اور اپنی بحری حدود کے ہر انچ کا دفاع کیسے کرنا ہے۔ قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ پاک بحریہ کی دفاعی صلاحیتیں ہمارے عزم کی طرح مضبوط ہیں جو ساحل سے لے کر سمندر تک پھیلی ہوئی ہیں۔‘ایڈمرل نوید اشرف کا مزید کہنا تھا کہ ’سمندری مواصلاتی لائنوں اور بحری سلامتی محض ایک فوجی ضرورت نہیں بلکہ یہ ہماری قوم کی خودمختاری کی بنیاد اور معاشی خوشحالی کا ایک اہم ستون ہے۔‘