
غیر سرکاری تنظیم فافن نے ممبران قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت سے متعلق رپورٹ جاری کر دی، رپورٹ کے مطابق 29 ستمبر سے 10 اکتوبر 2025 تک جاری رہنے والے 6 اجلاسوں میں 55 ارکان (17 فیصد) نے تمام اجلاسوں میں شرکت کی جبکہ 37 ارکان (11 فیصد) مکمل طور پر غیر حاضر رہے۔ خواتین ارکان کی حاضری مردوں کے مقابلے میں بہتر رہی۔
پہلے اجلاس میں سب سے زیادہ 224 ارکان شریک ہوئے جبکہ تیسرے اجلاس میں صرف 155 ارکان (47 فیصد) موجود تھے۔ دورانِ اجلاس صحافیوں کے خلاف نازیبا الفاظ پر احتجاج کے باعث پریس گیلری سے واک آؤٹ بھی ہوا۔ اسی دوران آسان کاروبار بل 2025 منظور کیا گیا۔
صرف 90 اراکین نے چھٹی کی درخواستیں جمع کروائیں۔ 182 ارکان نے بغیر کسی اطلاع کے غیر حاضری اختیار کی۔
صوبوں کے لحاظ سے اسلام آباد، خیبر پختونخوا اور سندھ کے بیشتر ارکان نے نصف سے زیادہ اجلاسوں میں شرکت کی جبکہ پنجاب کے 51 فیصد ارکان نصف سے کم اجلاسوں میں شریک ہوئے۔
اجلاسوں کے دوران وزرا کی حاضری بھی انتہائی کم رہی 29 میں سے صرف 5 وزرا سوالات کے جوابات دینے کے لیے موجود تھے جبکہ 6 وزرا اور ایک وزیرِ مملکت نے کسی بھی اجلاس میں شرکت نہیں کی۔