
پاکستانی اسٹیج، فلم اور ٹی وی پر برسوں تک قہقہوں کی گونج بکھیرنے والے مزاحیہ اداکار جاوید کوڈو، طویل علالت کے بعد زندگی کی آخری ایکٹنگ کر گئے۔ لاہور کے جنرل اسپتال میں زیر علاج 63 سالہ جاوید کوڈو بلڈ پریشر، شوگر اور دیگر بیماریوں سے نبرد آزما تھے، لیکن اس بار وہ زندگی کے اسٹیج پر اپنا سین مکمل نہ کر پائے۔
اپنے منفرد قد، جاندار اداکاری اور بے ساختہ مزاح کے باعث وہ ہر کردار میں نیا رنگ بھر دیتے تھے۔ چاہے فلم ہو یا اسٹیج، ٹی وی اسکرین ہو یا لائیو پرفارمنس، جاوید کوڈو کے جملے اور حرکات ناظرین کے دلوں پر چھا جاتے تھے۔ وہ ان چند فنکاروں میں سے تھے جو صرف اپنی موجودگی سے ہنسی لے آتے تھے۔
ان کے انتقال کی خبر سن کر شوبز انڈسٹری سوگوار ہے۔ نامور فنکاروں اور مداحوں نے ان کے جانے کو مزاح کے ایک روشن باب کے بند ہونے سے تعبیر کیا ہے۔
پیچھے رہ جانے والوں میں ان کی بیوہ اور تین بیٹے شامل ہیں، لیکن ان کے چاہنے والے بے شمار۔ جاوید کوڈو کی زندگی تو ختم ہوئی، لیکن ان کے لطیفے، ڈائیلاگز اور ہنسی بکھیرتی یادیں ہمیشہ زندہ رہیں گی۔