
وہ اپنی اہلیہ کی آخری خواہش پوری کرنے اور اُن کی راکھ کو اپنے آبائی گاؤں کے ایک تالاب میں بہانے کے لیے انڈیا آئے تھے۔ احمد آباد سے لندن واپسی کے لیے جب وہ جہاز میں سوار ہوئے تو انہیں کیا معلوم تھا کہ اب وہ اپنی بیٹیوں کے پاس گھر واپس نہیں جائیں گے۔ ارجن پٹولیہ اپنی اہلیہ بھارتی اور آٹھ اور چار برس کی دو بیٹیوں کے ساتھ لندن میں رہتے تھے۔ اُن کے خاندان کے قریبی افراد نے بتایا کہ بھارتی کا انتقال چند روز قبل ہوا تھا اور ارجن اُن کی آخری خواہش کو پورا کرنے کے لیے ہی اںڈیا گئے تھے۔اُن کی اہلیہ نے یہ خواہش ظاہر کی تھی کہ جب وہ مر جائیں تو اُن کے جسم کی راکھ کو ریاست گجرات کے ضلع امریلی میں واقع اُن کے آبائی گاؤں واڈیا کے تالاب میں بہا دیا جائے۔رواں ماہ کے آغاز میں واڈیا میں بھارتی کے لیے ایک یادگاری تقریب کا اہتمام بھی کیا گیا تھا اور ارجن رسومات کی ادائیگی کے لیے چند روز انڈیا میں مقیم رہے جب کہ ان کی بیٹیاں لندن میں تھیں۔ جمعے کو ارجن احمد آباد سے لندن کے گیٹوک ایئرپورٹ جانے کے لیے ایئر انڈیا کی پرواز 171 میں سوار ہوئے اور پھر اس جوڑے کی بیٹیاں ایک ماہ سے بھی کم عرصے میں اپنے (دونوں) والدین سے محروم ہو گئیں۔اُن کے ایک پڑوسی نے بتایا کہ ’ارجن کا خاندان صدمے میں ہے۔ اُن کے والد اِس دنیا میں نہیں ہیں جبکہ والدہ سُورت میں رہائش پذیر ہیں۔‘یاد رہے کہ ایئر انڈیا کا ایک مسافر طیارہ جمعرات کو لندن جانے کے لیے احمد آباد ایئرپورٹ سے اُڑان بھرنے کے چند لمحے بعد ہی گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ تباہ ہونے والے بوئنگ 787 طیارے میں ،سافروں اور عملے کے اس ارکان سمیت 242 افراد سوار تھے جن میں سے صرف وشواش کمار نام کا ایک شخص ہی زندہ بچا۔اس جہاز میں 53 برطانوی، 7 پُرتگالی اور ایک کینیڈین جبکہ 169 انڈین شہری سفر کر رہے تھے۔