
وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے انٹر سروسز انٹیلیجنس (آئی ایس آئی) کے ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا جہاں انڈیا کے ساتھ کشیدگی کے بعد سکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔منگل کو وزیراعظم کے دفتر سے جاری ہونے والی پریس ریلیز کے مطابق ’دورے میں مشرقی سرحد پر انڈیا کے جارحانہ اور اشتعال انگیز اقدامات کی روشنی میں روایتی خطرے کے پیش نظر تیاریوں اور سکیورٹی کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔‘بیان میں مزید کہا گیا کہ ’قیادت کو علاقائی سکیورٹی سلامتی کی پیش رفت سمیت روایتی ملٹری آپشنز، ہائبرڈ جنگی حکمت عملی اور دہشت گردی کی پراکسیز کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔‘وزیراعظم اور دیگر حکام نے چوکس رہنے، انٹر ایجنسی تعاون اور پاکستان کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کی کسی بھی خلاف ورزی کا جواب دینے کے لیے آپریشنل تیاری کو مزید مضبوط بنانے پر زور دیا۔‘پریس ریلیز کے مطابق ایجنسی کی پیشہ ورانہ مہارت اور ذہانت کو سراہتے ہوئے قومی مفادات کے تحفظ اور پیچیدہ صورتحال میں سکیورٹی کے حوالے فیصلہ سازی کو ممکن بنانے میں اس کے کرادار کی تعریف کی۔وزیراعظم نے کہا کہ پوری قوم بہادر مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’پاکستان کی فوج دنیا کی سب سے پیشہ ور اور منظم فورس ہے۔‘قیادت نے روایتی یا غیر روایتی خطرات کے خلاف ملک کے دفاع کا اعادہ کیا اور کہا کہ قوم اور دیگر اداروں کی کی حمایت سے مسلح افواج پاکستان کی سلامتی اور وقار کو برقرار رکھنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔