
اداکار ابراہیم علی خان نے حال ہی میں ایک ایسے لمحے کو یاد کیا جو ان کی زندگی کا رخ بدل گیا۔ وہ لمحہ جب اُن کے والد، سیف علی خان، چاقو کے وار سے زخمی حالت میں اسپتال میں داخل تھے۔ یہ وہ رات تھی جسے ابراہیم آج بھی بھلا نہیں پاتے۔
وہ اپنی پہلی فلم نادانیاں کی شوٹنگ میں مصروف تھے۔ رات کی شفٹ تھی اور وقت تقریباً 5:30 کا۔ فون آیا کہ سیف علی خان پر گھر میں حملہ ہوا ہے۔ ابراہیم بھاگتے ہوئے اسپتال پہنچے، جہاں سرجری کے بعد سیف آئی سی یو سے باہر آئے تھے۔ "انہوں نے آنکھیں کھولیں، سارہ سے بات کی، اور مجھ سے کہا: ‘اگر تم وہاں ہوتے تو تم اس آدمی کو بہت مارتے۔’ وہ جملہ سنتے ہی میرے آنسو بہنے لگے۔ میں بس یہی سوچتا رہا، کاش میں وہاں ہوتا۔”
ابراہیم نے بتایا کہ خبر سن کر ان کے ذہن میں خوفناک خیالات آنے لگے۔ "چاقو مارا گیا ہے" — یہ جملہ انہیں اندر سے توڑ گیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ لمحہ ان کے لیے بہت بھیانک اور تکلیف دہ تھا، لیکن اسی نے انہیں اپنے والد کے اور قریب کر دیا۔ "جب آپ کسی اپنے کو موت کے اتنے قریب دیکھتے ہیں، تو پھر رشتہ بدل جاتا ہے، نظر بدل جاتی ہے۔”
یاد رہے، یہ واقعہ 16 جنوری کو پیش آیا تھا، جب ایک اجنبی شخص نے ممبئی میں سیف کے گھر میں گھس کر حملہ کیا۔ چاقو کے چھ وار لگے اور سیف کو زخمی حالت میں رکشے میں اسپتال لے جایا گیا۔ ابتدائی رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ابراہیم انہیں لے کر گئے، تاہم اسپتال ذرائع کے مطابق تیمور ان کے ساتھ تھا۔
پولیس اب تک اس کیس میں ہزار صفحات پر مشتمل چارج شیٹ داخل کر چکی ہے۔ حملہ آور کی شناخت ہو چکی ہے، اور تفتیش جاری ہے۔