
بلوچستان کے علاقے موسیٰ خیل اور گردونواح میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے، جس کے نیتجے میں چند مکانات گرنے سے چار افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ زلزلہ پیما مرکز اسلام آباد کا کہنا ہے کہ صبح تین بج کر 24 منٹ پر آنے والے زلزلے کی شدت پانچ عشاریہ پانچ تھی۔ اس کی زیر زمین گہرائی 28 کلومیٹر تھی جبکہ صبح ساڑھے سات بجے دوبارہ 4.8 شدت کا زلزلہ محسوس کیا گیا۔زلزلے کا مرکز موسیٰ خیال سے 56 کلومیٹر دور شمال مشرق میں تھا۔پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ جھٹکے محسوس کیے جانے کے فوراً بعد ضلع کے کنٹرول روم سے رابطہ کیا گیا اور کچھ علاقوں سے نقصانات کی اطلاعات سامنے آئی ہیں، جن کی تفصیلات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری کی گئی ابتدائی رپورٹ کے مطابق مکانات منہدم ہونے کے تین افراد زخمی ہوئے ہیں۔دو مکانات مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں جبکہ پانچ کو جزوی طور پر نقصان پہنچا ہے۔یہ بھی بتایا گیا ہے کہ گورنمنٹ ہائی سکول کی چاردیواری بھی منہدم ہو گئ ہے۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ زلزلے کے شدید جھٹکے تقریباً 30 سیکنڈ تک جاری رہے۔موسی خیل کا علاقہ راڑہ شم سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے (فوٹو: پی ڈی ایم اے، بلوچستان)رپورٹ کے مطابق ابھی تک کسی ہلاکت کی اطلاع سامنے نہیں آئی ہے۔انتظامیہ کا کہنا ہے کہ متاثرہ علاقوں کی طرف امدادی ٹیمیں روانہ کر دی گئی ہیں تاکہ نقصان کا مکمل اندازہ لگایا جا سکے۔ڈپٹی کمشنر موسی خیل بلال شبیر نے اردو نیوز کو بتایا کہ زلزلے سے موسی خیل کے نواحی علاقہ راڑہ شم زیادہ متاثر ہوا ہے جہاں مکانات گرنے سے چار افراد زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں میں ایک بچہ اور ایک خاتون بھی شامل ہے۔قریبی ضلع بارکھان کے مختلف علاقوں میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔