
پاکستانی شہریوں کے لیے پاسپورٹ کے اجرا کی فیسوں اور کیٹگریز سے متعلق حکومت نے تفصیلات جاری کر دی ہیں۔ اگرچہ فیسوں میں کوئی باضابطہ اضافہ نہیں کیا گیا، مگر آئندہ مالی سال کے لیے امیگریشن اور پاسپورٹ ڈائریکٹوریٹ کے ریونیو ہدف کو بڑھا دیا گیا ہے، جو اس بات کی علامت ہے کہ حکومت پاسپورٹ کی مد میں زیادہ وصولیوں کی توقع رکھتی ہے۔
پاسپورٹ کے لیے بنیادی فیس کا آغاز 5,500 روپے سے ہوتا ہے۔ یہ فیس ان افراد کے لیے ہے جو عام 36 صفحات والا پانچ سالہ پاسپورٹ حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ اسی کیٹگری کے لیے ارجنٹ سروس کی فیس 8,500 روپے مقرر کی گئی ہے۔
اگر آپ زیادہ صفحات والا پاسپورٹ چاہتے ہیں تو 72 صفحات کی بُک کی فیس بھی مختلف ہے۔ عام سروس کے لیے 9,200 روپے اور ارجنٹ کے لیے 14,500 روپے چارج کیے جاتے ہیں۔ اس وقت سب سے مہنگا پاسپورٹ یعنی ارجنٹ 72 صفحات اور 10 سال میعاد والا 28,000 روپے تک جا سکتا ہے، جو مختلف کیٹیگریز اور مدت کے مطابق طے ہوتا ہے۔
حالیہ بجٹ دستاویزات کے مطابق، حکومت نے امیگریشن اور پاسپورٹ کے محکمے سے 76,500 ملین روپے آمدن کی توقع ظاہر کی ہے، جو کہ گزشتہ سال کے 75,000 ملین روپے کے ہدف سے زیادہ ہے۔ فیسوں میں اضافہ نہ ہونے کے باوجود یہ ہدف اس بات کا اشارہ ہے کہ زیادہ تعداد میں پاسپورٹس جاری ہونے کی پیش گوئی کی جا رہی ہے۔
پاکستان میں مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ (MRP) ہی جاری کیے جاتے ہیں، جو جدید سیکیورٹی خصوصیات کے حامل ہیں اور بین الاقوامی سفر کے لیے ناگزیر ہیں۔ 15 سال سے کم عمر بچوں کے لیے صرف 5 سال کی میعاد والا پاسپورٹ جاری کیا جاتا ہے، جبکہ بالغ افراد 5 یا 10 سال کی مدت کا انتخاب کر سکتے ہیں۔
پاسپورٹ کے لیے درخواست دینا اب نسبتاً آسان ہو گیا ہے۔ شہری آن لائن اپلائی کر سکتے ہیں یا قریبی دفتر یا قونصل خانے سے رجوع کر سکتے ہیں۔ پاسپورٹ نہ صرف بین الاقوامی سفر کی اجازت دیتا ہے بلکہ یہ پاکستانی شناخت کی بھی ایک باقاعدہ دستاویز ہے، جو آپ کی شہریت کی تصدیق کرتی ہے۔
حکومت کی جانب سے اس وقت کوئی فیس میں اضافے کا اعلان تو نہیں کیا گیا، لیکن شہریوں کو چاہیے کہ وہ پاسپورٹ کی موجودہ فیس اور دستیاب سہولتوں سے فائدہ اٹھائیں کیونکہ مستقبل میں کسی بھی وقت تبدیلی کا امکان موجود رہتا ہے۔