
بجٹ کے بعد عوام پر ایک اور مالی دباؤ ڈال دیا گیا ہے۔ اگرچہ گیس کی فی یونٹ قیمت میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی، لیکن اوگرا نے فکسڈ چارجز میں نمایاں اضافہ کر دیا ہے، جس سے گھریلو صارفین کو مزید مالی مشکلات کا سامنا ہوگا۔
اوگرا کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن کے مطابق نان پروٹیکٹڈ کیٹیگری میں شامل صارفین کو سب سے زیادہ متاثر کیا گیا ہے۔ ایسے صارفین جو ماہانہ 1.5 کیوبک میٹر تک گیس استعمال کرتے ہیں، ان کے فکسڈ چارجز 1000 روپے سے بڑھا کر 1500 روپے کر دیے گئے ہیں۔ اس سے زیادہ استعمال کرنے والوں کے لیے فکسڈ چارجز اب 2 ہزار روپے ہو چکے ہیں، جو کہ گزشتہ نرخوں سے دوگنا ہیں۔
پروٹیکٹڈ صارفین، جنہیں کم آمدنی والے یا بنیادی ضروریات تک محدود صارفین سمجھا جاتا ہے، ان کے لیے بھی فکسڈ چارجز 400 سے بڑھا کر 600 روپے کر دیے گئے ہیں۔ اگرچہ یہ اضافہ نسبتی طور پر کم ہے، لیکن ان کے محدود مالی وسائل کے پیش نظر یہ فرق بھی خاصا محسوس ہوگا۔
اس فیصلے سے براہ راست اثر ان خاندانوں پر پڑے گا جن کے وسائل پہلے ہی محدود ہیں۔ فکسڈ چارجز وہ لازمی ادائیگی ہیں جو صارفین کو گیس کے استعمال سے قطع نظر ادا کرنا پڑتی ہیں، اس لیے یہ اضافہ ان صارفین کے لیے خاص طور پر تکلیف دہ ہو گا جو کم گیس استعمال کرتے ہیں۔
دوسری جانب صنعتی شعبے اور پاور پلانٹس کے لیے بھی گیس کی قیمتوں میں 10 فیصد اضافے کی منظوری دے دی گئی ہے، جو یکم جولائی سے لاگو ہوگا۔ اگرچہ اس فیصلے کو توانائی کے شعبے میں مالی توازن قائم رکھنے کی ایک کوشش کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے، مگر اس کا اثر بالواسطہ طور پر مہنگائی میں اضافے کی صورت میں عوام تک پہنچنے کا خدشہ ہے۔
مجموعی طور پر یہ تبدیلیاں ایسے وقت میں کی گئی ہیں جب مہنگائی پہلے ہی ایک عام شہری کے لیے بڑا مسئلہ بنی ہوئی ہے۔ گیس کے بل میں یہ نیا اضافہ روزمرہ اخراجات کو مزید بڑھا دے گا، اور متوسط و غریب طبقہ کے لیے یہ صورتحال خاصی پریشان کن ہو سکتی ہے۔