
ملک بھر میں پہلی بار شروع کی جانے والی انسدادِ سروائیکل کینسر ویکسینیشن مہم اپنے مقررہ ہدف کو حاصل نہ کرسکی۔ یہ مہم 15 سے 27 ستمبر 2025 تک جاری رہی جس کا مقصد 9 سے 14 سال کی بچیوں کو ایچ پی وی ویکسین لگانا تھا۔
ذرائع کے مطابق قومی سطح پر ایک کروڑ 17 لاکھ بچیوں کی ویکسینیشن کا ہدف مقرر کیا گیا تھا تاہم اب تک صرف 77 لاکھ بچیوں کو ویکسین لگائی جا سکی جس کے مطابق مہم کی کامیابی کی شرح 66.32 فیصد رہی۔
اعداد و شمار کے مطابق پنجاب میں 52 لاکھ بچیوں کو ویکسین لگائی گئی جو کہ 68 فیصد ہدف کے برابر ہے جبکہ سندھ میں 24 لاکھ بچیوں کو ویکسین دی گئی اور وہاں ہدف کا صرف 65 فیصد حاصل ہوسکا۔
آزاد کشمیر میں 97 ہزار 117 اور اسلام آباد میں 46 ہزار 949 بچیوں کو ویکسین لگائی گئی تاہم یہ شرح انتہائی کم رہی۔ آزاد کشمیر میں مہم 39 فیصد اور اسلام آباد میں 35 فیصد ہدف تک محدود رہی۔
ذرائع کے مطابق مہم خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور بلوچستان میں شروع ہی نہیں کی گئی۔ بتایا گیا ہے کہ بلوچستان میں یہ مہم 2027 میں جبکہ خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں 2026 میں شروع کی جائے گی۔
ماہرین صحت کے مطابق ایچ پی وی ویکسین خواتین کو سروائیکل کینسر سے بچاؤ کے لیے نہایت اہم ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مقررہ ہدف حاصل نہ کرپانا مستقبل میں سنگین چیلنجز پیدا کرسکتا ہے اور ویکسینیشن کوریج بڑھانے کی اشد ضرورت ہے۔