
عالمی بینک نے پاکستان سے متعلق پاکستان ڈیولپمنٹ اپ ڈیٹ رپورٹ 2025 جاری کردی جس میں رواں مالی سال معاشی شرح نمو 3 فیصد رہنے جبکہ اگلے سال بڑھ کر 3.4 فیصد تک جانے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق معاشی ترقی کی موجودہ رفتار غربت میں کمی کے لیے ناکافی ہے۔
عالمی بینک کا کہنا ہے کہ اس سال پاکستان میں غربت کی شرح 21.5 فیصد رہنے کا امکان ہے اور غربت میں حقیقی کمی اور معیارِ زندگی بہتر بنانے کے لیے معاشی پالیسیوں میں مزید بہتری ضروری ہے۔
News Release: #PAKISTAN: Sustained #Reforms Needed for Inclusive #Growth, #Economic Stability and Flood #Recovery. Read here: https://t.co/NN2Uw5vGPj— World Bank Pakistan (@WB_Pakistan) October 28, 2025
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں ہر سال 16 لاکھ نوجوان روزگار کی تلاش میں مارکیٹ میں آ رہے ہیں اس بڑے ورک فورس کے لیے روزگار کے مواقع بڑھانا حکومت کے لیے بڑا چیلنج ہے۔
عالمی بینک کے مطابق رواں مالی سال مہنگائی کی شرح 7.2 فیصد جبکہ اگلے سال مزید کم ہوکر 6.8 فیصد تک رہنے کا تخمینہ ہے۔ مالیاتی سختی اور محتاط مانیٹری پالیسی نے مہنگائی کو قابو میں رکھنے میں کردار ادا کیا۔
رپورٹ میں خبردار کیا گیا کہ حالیہ سیلابوں نے شہری اور زرعی معیشت پر منفی اثرات ڈالے ہیں اور ترقی کی رفتار متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ معیشت کو دیرپا بنیادوں پر مضبوط بنانے کے لیے لازمی ہے کہ ریونیو میں اضافہ کیا جائے، کاروبار اور سرمایہ کاری کے ماحول کو سازگار بنایا جائے، برآمدات بڑھانے کے لیے رکاوٹیں دور کی جائیں اور ایکسچینج ریٹ اور سرکاری اداروں میں اصلاحات کی جائیں۔
عالمی بینک کی کنٹری ڈائریکٹر نے کہا کہ سیلابوں کے معاشی اثرات نے استحکام پر دباؤ بڑھایا ہے اور ترقی کے امکانات کمزور ہوئے ہیں۔ ان کے مطابق پاکستان کو ترقی اور روزگار کے راستے پر قائم رکھنے کے لیے اصلاحات میں تیزی ناگزیر ہے۔