
شہر قائد میں بے ہنگم ٹریفک کی وجہ سے متعدد ٹریفک حادثات کا ہونا معمول بن چکا ہے، ان ٹریفک حادثات میں درجنوں افراد زخمی اور کچھ اپنی جان کی بازی بھی ہار جاتے ہیں، جس پر سندھ حکومت نے شہر قائد میں جاری ٹریفک حادثات کی روک تھام کیلیے ایک اور اہم قدم اٹھاتے ہوئے ناقص و غیر محفوظ کمرشل گاڑیوں کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن اور صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ کی زیر صدارت محکمہ ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ کا اہم اجلاس سندھ سیکریٹریٹ کراچی میں ان کے دفتر میں ہوا۔اجلاس میں سیکریٹری ٹرانسپورٹ اسد ضامن، سندھ ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے مینیجنگ ڈائریکٹر کمال دایو، پیپلز بس سروس کے پروجیکٹ ڈائریکٹر صہیب شفیق اور دیگر نے شرکت کی۔اجلاس میں ٹرانسپورٹ کے مختلف منصوبوں پر پیش رفت اور روڈ سیفٹی سے متعلق حکومتی اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور کمرشل گاڑیوں کے معائنے کے نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے سے متعلق اہم فیصلے کئے گئے۔ سینئر وزیر شرجیل انعام میمن کی ہدایات پر اجلاس میں نیشنل ہائی وے اور سپر ہائی وے پر کمرشل گاڑیوں کے معائنے کے لیے ایم وی آئی سینٹرز قائم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔اس موقع پر بات کرتے ہوئے سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ سندھ بھر میں کمرشل گاڑیوں کے معائنے کے لیے 10 ایم وی آئی سینٹرز قائم کیے جا رہے ہیں، کراچی میں دو ایم وی آئی سینٹرز پہلے سے ہی فعال ہیں، مزید سینٹرز پر کام کو جلد از مکمل کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ نیشنل ہائی وے اور سپر ہائی وے پر ایم وی آئی سینٹرز کے قیام سے گاڑیوں کی شہر میں داخلا سے قبل فٹنس یقینی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں تین مزید اور سندھ کے باقی اضلاع میں 5 ایم وی آئی سینٹرز قائم کئے جا رہے ہیں، ہم ٹرانسپورٹ کے شعبے کو جدید، محفوظ اور عوام دوست بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہے ہیں۔سینئروزیر شرجیل انعام میمن نے کہا کہ جون میں 34 نئی الیکٹرک بسیں اور 5 ڈبل ڈیکر بسیں کراچی پہنچیں گی، جبکہ مزید 100 بسیں بھی جون ہی میں پہنچ جائیں گی۔ اجلاس کے موقع پر سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے ابتدائی مرحلے میں 500 الیکٹرک ٹیکسیاں متعارف کروانے کے لئے بھی ضروری اقدامات کی ہدایات جاری کیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ عوام کو سستی، ماحول دوست اور بااعتماد سفری سہولیات مہیا کی جائیں، سندھ کا ٹرانسپورٹ نظام ایک نئے دور میں داخل ہو رہا ہے، جس میں جدید ٹیکنالوجی اور سہولت دونوں کو مدنظر رکھا جا رہا ہے۔اجلاس میں گرین لائن اور اورنج لائن کی گاڑیوں کو بروئے کار لاتے ہوئے آئندہ ہفتے نیا روٹ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے محکمہ ٹرانسپورٹ کو خواتین کے لیے مخصوص پنک ای وی اسکوٹر اسکیم جلد شروع کرنے کی ہدایات جاری کردی ہیں۔ جبکہ پنک اسکوٹی کے لئے ملازمت پیشہ خواتین اور طالبات درخواست گزاروں کے لیے ڈرائیونگ لائسنس کا ہونا لازمی قرار دیا گیا ہے۔