
ایرانی صدر مسعد پزشکیان کا کہنا ہے کہ جارحیت اسرائیل نے کی ہے صہیونی ریاست کو اُسی کی زبان میں جواب دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران جنگ کو وسعت نہیں دینا چاہتا مگر اسرائیلی حملوں کا ایسا جواب دیا جائے گا جو اُسے صدیاں یاد رہے گا۔ ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ پر امن ایٹمی توانائی ایران کا حق ہے۔ جوہری ہتھیار تیار کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ، دشمنوں کو ایرانی عوام کے حق میں خلل ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے۔دشمن فریب میں مبتلا ہے کہ ایرانی سائنسدانوں کو شہید کر کے جوہری صلاحیتوں کو ختم کر سکتا ہے۔ایرانی صدر نے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے جاری کردہ فرمان کی بھی توثیق کی، سپریم لیڈر کا ایران کی جوہری پالیسی کو پرامن مقاصد کی طرف مضبوطی سے رہنمائی کرتا ہے۔ایران کا مذاکرات سے انکار:ایران نے قطر اور عمان کے ثالثوں کو واضح طور پر آگاہ کر دیا ہے کہ وہ اسرائیلی حملوں کے دوران کسی بھی قسم کی جنگ بندی پر مذاکرات کے لیے تیار نہیں۔غیرملکی میڈیا کے مطابق ایران نے قطری اور عمانی ثالثوں کو بتایا ہے کہ وہ صرف اس وقت سنجیدہ مذاکرات پر آمادہ ہوں گے جب اسرائیل کی پیشگی کارروائیوں کا مکمل جواب دے دیا جائے گا۔ایران کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے صاف اور واضح طور پر بتایا کہ جب تک حملے جاری ہیں، مذاکرات ممکن نہیں۔اسرائیلی وزیراعظم کا بڑا بیان:ایران سے بات چیت میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتے اسرائیلی وزیر اعظم نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا۔ نیتن یاہو کی ایرانی جوہری سائنسدانوں کو نشانہ بنانے کا اعتراف بھی کر دیا۔ صیہونی وزیراعظم نے ایرانی سپریم لیڈر کو نشانہ بنانے کی دھمکی بھی دے دی۔