انڈیا: 2024 کے دوران سائبر حملوں میں 228 ارب انڈین روپے سے زائد رقم لوٹی گئی


انڈیا میں 2024 میں سائبر حملوں اور فراڈ کے ذریعے تقریباً 228 ارب (22,842 کروڑ) سے زائد انڈین روپے لُوٹے گئے ہیں۔دلی سے تعلق رکھنے والی ایک میڈیا ٹیکنالوجی کمپنی ’ڈیٹا لیڈز‘ نے ’سائبر کرائم کی جہتیں: آن لائن مالی فراڈز اور ڈیپ فیکس کے مسلسل اور ابھرتے ہوئے خطرات‘ کے عنوان سے رپورٹ شائع کی ہے جس میں نقصان کی تفصیل بتائی گئی ہے۔انڈیا کی مرکزی حکومت کے تحت چلنے والے ادارے انڈین سائبر کرائم کوآرڈینیشن سینٹر (آئی فور سی) نے خبردار کیا ہے کہ اس سال یہ نقصان 12 سو ارب روپے سے تجاوز کر سکتا ہے۔گزشتہ سال کی چوری کی گئی رقم سنہ 2023 میں چوری ہونے والے سات ہزار 465 کروڑ روپے سے تقریباً تین گنا اور سنہ 2022 میں چوری ہونے والے دو ہزار 306 کروڑ روپے سے تقریباً دس گنا زیادہ ہے۔سائبر کرائم کی شکایات میں بھی اسی طرح اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ سنہ 2024 میں تقریباً 20 لاکھ شکایات درج کی گئیں جو  2023 کے 15.6 لاکھ کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہیں جبکہ 2019 کے مقابلے میں یہ دس گنا اضافہ ہے۔یہ بڑھتی ہوئی شکایات اور مالی نقصان اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہیں کہ انڈیا میں ڈیجیٹل جرائم پیشہ افراد زیادہ چالاک اور اپڈیٹ ہو گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ملک میں بے روزگاری کے شکار تقریباً 290 لاکھ افراد میں سے کئی ایسے ہیں جو اس جرائم پیشہ نیٹ ورک کا حصہ بن رہے ہیں۔بڑھتے ہوئے سائبر کرائم کی وجوہات کیا ہیں؟گزشتہ تین سالوں میں سائبر کرائم اور سائبر چوریوں کے اعداد و شمار کے بڑھنے کی بڑی وجہ ڈیجیٹل پیمنٹس (ڈیجیٹل ادائیگیوں) میں اضافہ ہے۔اعداد و شمار کے مطابق  رواں برس جون میں یو پی آئی (یونائیٹڈ پیمنٹ انٹرفیس) کے ذریعے 190 لاکھ سے زیادہ لین دین ہوئے جن کی مجموعی مالیت 24.03 لاکھ کروڑ روپے تھی۔ڈیجیٹل ادائیگیوں کا حجم 2013 میں 162 کروڑ روپے تھا جو جنوری 2025 میں بڑھ کر 18 ہزار 120 کروڑ سے زیادہ ہو چکی ہے۔ اس وقت انڈیا دنیا بھر میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کا تقریباً آدھا حصہ فراہم کرتا ہے۔یہ سب کورونا وبا کے دوران ہوا جب حکومت نے سوشل ڈسٹنسنگ کو فروغ دینے کے لیے یو پی آئی ایپلی کیشنز کے ذریعے لین دین کو اپنانے پر زور دیا۔ حکومت کا ماننا تھا کہ ڈیجیٹل ادائیگیاں دیہی علاقوں میں مالی خدمات کی رسائی کو آسان بنائیں گی۔سنہ 2019 تک انڈیا میں 440 ملین سمارٹ فون صارفین تھے اور ڈیٹا ریٹ دنیا بھر میں سب سے سستے تھے۔ اس وقت ایک جی بی انٹرنیٹ کی قیمت 200 روپے یا اس سے بھی کم تھی۔اس کا مطلب یہ ہوا کہ چھوٹے شہروں اور دیہاتوں میں لوگ آسانی سے موبائل کے ذریعے مالی خدمات تک رسائی حاصل کر سکتے تھے جو بینک کھولنے سے کہیں سستا اور آسان طریقہ تھا۔مگر جیسے جیسے اس نظام کا دائرہ کار وسیع ہوتا گیا اس کے ساتھ ہی ایک جرائم پیشہ نیٹ ورک بھی تیار ہو گیا جو اب مختلف طریقوں ڈیجیٹل بینکنگ صنعت کو نشانہ بنا رہا ہے۔یہ فراڈی دور حاضر کی جدید ٹیکنالوجی، جیسے مصنوعی ذہانت اور ڈیپ فیک ویڈیوز کا استعمال کرتے ہیں جن میں مشہور شخصیات اور بزنس لیڈروں کی شکل استعمال کی جاتی ہے تاکہ لوگوں کا اعتماد حاصل کیا جا سکے۔مختلف قسم کے فراڈبینکنگ فراڈ میں سب سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا۔ ریزرو بینک آف انڈیا کے مطابق مالی سال 2025 اور26 کی پہلی ششماہی میں گزشتہ سال کے مقابلے میں بینکنگ فراڈ میں آٹھ گنا اضافہ ہوا ہے۔ چوری کی گئی رقم دو ہزار 683 کروڑ روپے سے بڑھ کر 21 ہزار 367 کروڑ روپے ہو گئی ہے۔نجی بینکوں میں ایسے واقعات کا تناسب 60 فیصد رہا ہے لیکن سب سے زیادہ نقصان سرکاری بینکوں کے صارفین کو ہوا جنہیں مجموعی طور پر 25 ہزار 667 کروڑ روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا۔اکثر اوقات پیسے ڈبل کرنے کا جھانسہ دے کر لُوٹا جاتا ہے (فائل فوٹو: پکسابے)انشورنس سیکٹر میں بھی دھوکہ دہی کے معاملات عام ہوتے جا رہے ہیں۔ جیسے انشورنس کمپنیاں صارفین کو موبائل ایپلی کیشنز پر منتقل ہونے کی ترغیب دیتی ہیں ویسے ویسے یہ شعبہ سائبر مجرموں کے لیے زیادہ منافع بخش بنتا جا رہا ہے۔اس قسم کے فراڈز میں مشہور برانڈز کے نام اور لوگوز استعمال کیے جاتے ہیں اور اکثر پہلا رابطہ واٹس ایپ یا کسی اور میسجنگ ایپ کے ذریعے کیا جاتا ہے۔سرمایہ کاری سے متعلق فراڈ بھی عام ہوتے جا رہے ہیں۔ حیران کن منافع کے وعدے پر تعلیم یافتہ افراد بھی دھوکہ کھا جاتے ہیں جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ مالیاتی شعور کی کمی اب بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔

 
 

Watch Live TV Channels
Samaa News TV 92 NEWS HD LIVE Express News Live PTV Sports Live Pakistan TV Channels
 

مزید عالمی خبریں

جرمنی کی موٹروے پر 320 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار، ڈرائیور کو بھاری جرمانہ

مکان کا کرایہ بڑھانے پر تنقید، برطانوی وزیر روشن آرا علی مستعفی

چین سے روابط، ٹرمپ کا انٹیل کے ’انتہائی متنازع‘ سی ای او سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

چین سے روابط، صدر ٹرمپ کا انٹیل کے ’انتہائی متنازع‘ سی ای او سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

پاکستانی کرکٹر حیدر علی کے خلاف برطانیہ میں تحقیقات اور معطلی: گریٹر مانچسٹر پولیس نے کیا بتایا؟

کشمیر میں 25 کتابوں پر پابندی کے بعد دکانوں پر چھاپے، ’تاریخ نہیں مٹ سکتی‘

کرکٹر حیدر علی کی برطانیہ میں گرفتاری کے بعد پاکستانی کرکٹ سے معطلی: ’بیرونِ ملک بھیجنے سے پہلے کم سے کم کھلاڑیوں کو تربیت تو دیں‘

چین میں بچوں کے بجائے بڑے افراد چوسنیاں کیوں لگانے لگے؟ دلچسپ وجہ سامنے آگئی

اٹلی کا قصبہ جہاں کم شرح پیدائش کے بحران سے کاروبار اور سکول بند: بچے پیدا کرنا اتنا مشکل کیوں ہے؟

انڈیا: 2024 کے دوران سائبر حملوں میں 228 ارب انڈین روپے سے زائد رقم لوٹی گئی

ٹرمپ کا انڈین مصنوعات پر 50 فیصد ٹیرف بڑا دھچکا ہے: انڈین ایکسپورٹرز

امریکہ کا انڈیا پر اضافی ٹیرف، ’سمجھوتہ نہیں کریں گے چاہے بھاری قیمت چُکانا پڑے‘

روسی صدر ولادیمیر پوتن سے جلد ملاقات ہو سکتی ہے: ڈونلڈ ٹرمپ

گھانا میں فوجی ہیلی کاپٹر گر کر تباہ، وزیر دفاع اور وزیر ماحولیات سمیت آٹھ ہلاک

حماس کا غزہ میں اپنے ملازمین کو تنخواہیں دینے کا خفیہ نظام اور ’چائے پینے کی دعوت‘

عالمی خبریں تازہ ترین خبریں
پاکستان کی خبریں کھیلوں کی خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ سائنس اور ٹیکنالوجی