
جرمنی میں ایک ڈرائیور کو موٹروے پر 320 کلومیٹر فی گھنٹہ (200 میل فی گھنٹہ) کی رفتار سے گاڑی چلانے پر بھاری جرمانہ کیا گیا ہے۔خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق جرمنی کے شہر برلن کے مغرب میں مشہور زمانہ موٹروے آٹوبان پر حدِ رفتار سے 124 میل فی گھںٹہ زیادہ تھی۔جرمن پولیس نے کہا گیا ہے کہ جس جگہ پر کار سوار کو تیز رفتار پر جرمانہ کیا گیا وہاں زیادہ سے زیادہ ساڑھے 74 میل یا 120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گاڑی چلانے کی اجازت تھی۔حکام نے تیز رفتاری کا ریکارڈ توڑنے والے کار ڈرائیور کی شناخت ظاہر نہیں کی تاہم اُس کو اے 2 ہائی وے پر برگ شہر کے نزدیک 28 جولائی کو روک کر جرمانہ کیا گیا۔ماگڈبرگ پولیس کے دفتر کے مطابق تیز رفتار پر کار کے ڈرائیور کو 900 یورو (لگ بھگ ایک ہزار 43 ڈالر) جرمانہ کیا گیا، اُس کے ڈرائیونگ لائسنس کے دو پوائنٹس کم کیے گئے جبکہ تین ماہ تک گاڑی چلانے پر پابندی عائد کی گئی۔تیز رفتار کار ڈرائیور کو حدِ رفتار کی خلاف ورزی پر سڑک کنارے نصب راڈار ’انفورسمنٹ ٹریلر‘ نے معمول کی چیکنگ کے دوران نوٹ کیا تھا۔پولیس کے مطابق ریڈار کی سکرین پر ’تیز ترین سپیڈ ریکارڈ‘ 321 کلومیٹر فی گھںٹہ دیکھی گئی۔حکام نے تیز رفتاری کا ریکارڈ توڑنے والے کار ڈرائیور کی شناخت ظاہر نہیں کی۔ فائل فوٹو: اے پیجرمنی کی مشہور آٹوبان موٹرویز پوری دنیا کے شوقین ڈرائیورز کی توجہ اپنی طرف کھینچتی ہیں کیونکہ یہاں کوئی حدِ رفتار مقرر نہیں ہے۔جرمنی میں حکام اور ڈرائیونگ کلبز کئی برسوں سے اس معاملے پر بحث کر رہے ہیں کہ کیا اس پالیسی کو جاری رکھا جائے یا نہیں۔تاہم ایسا بھی نہیں کہ آٹوبان پر ہر جگہ حدِ رفتار مقرر نہیں بلکہ بعض مقامات پر باقاعدہ بورڈز نصب کر کے ڈرائیورز کو مقررہ کردہ حد دے خبردار کیا جاتا ہے۔ جس جگہ تیز رفتار کار ڈرائیور پر جرمانہ عائد کیا گیا وہاں زیادہ سے زیادہ 120 کلومیٹر فی گھنٹہ کی اجازت تھی۔