
پاکستان کے دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ چین کے وزیر خارجہ وانگ یی جمعرات کو دو روزہ دورے پر وزارت خارجہ پہنچے جہاں وہ پاک چین وزرائے خارجہ سٹریٹجک ڈائیلاگ کے چھٹے دور کے تحت باضابطہ بات چیت شروع کر رہے تھے۔اس سے قبل چین کے وزیر خارجہ نے انڈیا کا دورہ کیا جہاں انہوں نے انڈیا کے وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول کے ساتھ ان کی متنازعہ ہمالیائی سرحد پر نئی دہلی میں بات چیت کی۔ اس دورے کے دوران انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی سے بھی ملاقات کی۔وانگ کا پاکستان کا دورہ مئی میں انڈیا اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کے چند ماہ بعد ہوا ہے جس کے دوران اسلام آباد نے چینی ساختہ لڑاکا طیارے اور میزائل استعمال کیے تھے۔ انڈیا نے بعد میں دعویٰ کیا تھا کہ بیجنگ نے پاکستان کے ردعمل کی حمایت کی ہے، حالانکہ اسلام آباد میں حکام نے کہا کہ تنازعے میں اس کی ’فتح‘ اس کی اپنی صلاحیتوں کی بنیاد پر تھی۔دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ ’نائب وزیر اعظم محمد اسحاق ڈار نے معزز مہمان کا مرکزی دروازے پر استقبال کیا، دونوں دو طرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔‘2017 میں شروع ہونے والا ادارہ جاتی ڈائیلاگ علاقائی مسائل، اقتصادی تعاون اور کثیر جہتی رابطہ کاری پر اعلیٰ سطحی مشغولیت کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔پاکستان چین کو اپنے سب سے بڑے اقتصادی اور سفارتی اتحادی کے طور پر دیکھتا ہے، بیجنگ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے تحت بجلی، بنیادی ڈھانچے اور ٹیلی کام میں وسیع سرمایہ کاری کر رہا ہے۔اس ہفتے کے شروع میں پاکستان کے دفتر خارجہ نے وانگ کے دورے کو باقاعدہ اعلیٰ سطحی تبادلوں کا حصہ قرار دیا جس کا مقصد بنیادی مسائل پر حمایت کی توثیق، اقتصادی تعلقات کو بڑھانا اور علاقائی امن و استحکام کو آگے بڑھانا ہے۔