بلوچستان: کیچ سے تین ماہ قبل اغوا ہونے والے اسسٹنٹ کمشنر محمد حنیف بازیاب


پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے ضلع کیچ سے ساڑھے تین ماہ قبل اغوا ہونے والے اسسٹنٹ کمشنر محمد حنیف بازیاب ہوگئے ہیں۔کیچ کی ضلعی انتظامیہ کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر تصدیق کی کہ محمد حنیف نورزئی کو کیچ کی تحصیل تمپ میں اغوا کاروں نے چھوڑا جہاں سے انہیں تُربت لایا گیا اور پھر خصوصی طیارے کے ذریعے کوئٹہ منتقل کیا گیا- ان کی صحت بہتر بتائی جا رہی ہے۔محمد حنیف نورزئی کا تعلق کوئٹہ سے ہے۔ وہ ایران کی سرحد سے متصل ضلع کیچ کی تحصیل تمپ میں اسسٹنٹ کمشنر تعینات تھے۔انہیں رواں سال چار جون کو ضلع کیچ کے علاقے تمپ سے اغوا کیا گیا تھا۔ وہ اپنی اہلیہ، ڈرائیور اور محافظ کے ہمراہ کوئٹہ جا رہے تھے جب مسلح افراد نے انہیں روکا۔اغوا کار ان کی اہلیہ اور ان کے ساتھی سرکاری ملازمین کو چھوڑ کر حنیف نورزئی کو ساتھ لے گئے۔اس واقعے کی ذمہ داری کالعدم بلوچ لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) نے قبول کی تھی اور مغوی کی ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ حنیف نورزئی کو کو تنظیم کی ’تحقیقاتی ٹیم‘ کے حوالے کیا گیا ہے۔تاہم بلوچ لبریشن فرنٹ کی جانب سے کسی قسم کے مطالبات سامنے نہیں آئے اور نہ ہی اغوا کے محرکات واضح ہو سکے۔مغوی کی بازیابی کے لیے حکومتی سطح کے علاوہ قبائلی طور پر بھی کوششیں کی جا رہی تھیں، تاہم اب تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ انہیں کوئی تاوان لے کر یا کوئی دوسرا مطالبہ تسلیم ہونے پر چھوڑا گیا ہے۔حنیف نورزئی کے بھائی گل داد نورزئی نے تُربت جاکر پریس کانفرنس کر کے مسلح تنظیموں سے اپیل کی تھی کہ ان کے بھائی کو انسانی ہمدردی اور بلوچ روایات کے مطابق رہا کیا جائے۔محمد حنیف کو اغوا کرنے کی ذمہ داری کالعدم بلوچ لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) نے قبول کی تھی (فائل فوٹو: پولیس)ان کا کہنا تھا کہ حنیف نورزئی ایک ایمان دار اور فرض شناس افسر ہیں جنہوں نے ہمیشہ عوامی خدمت کو ترجیح دی۔ انہوں نے سیاسی جماعتوں، قبائلی عمائدین، علما اور سماجی شخصیات سے بھی کردار ادا کرنے کی اپیل کی تھی۔ایران سرحد سے متصل ضلع کیچ بلوچستان کے سب سے زیادہ شورش زدہ اور غیر محفوظ علاقوں میں شمار ہوتا ہے جہاں بلوچ لبریشن فرنٹ اور بلوچ لبریشن آرمی جیسی کالعدم بلوچ مسلح تنظیمیں سرگرم ہیں۔فروری 2014 میں بھی اسی ضلع میں بی ایل ایف نے ڈپٹی کمشنر سمیت پانچ افسران کو اغوا کیا تھا تاہم انہیں دو روز بعد رہا کردیا گیا تھا۔خیال رہے کہ بلوچستان کے ایک اور اسسٹنٹ کمشنر محمد افضل باقی کو بھی بیٹے سمیت رواں سال 10 اگست کو ضلع زیارت سے اغوا کیاگیا تھا، تاہم وہ تاحال بازیاب نہیں ہو سکے۔ وہ اسسٹنٹ کمشنر زیارت تعینات تھے اور رواں ماہ ریٹائر ہونے والے تھے۔چند روز قبل پہلی بار اغوا کاروں نے اُن کی ویڈیو جاری کی  تھی، تاہم اب تک یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ اسسٹنٹ کمشنر زیارت کے اغوا میں کون سا گروہ ملوث ہے اور اُس کے مطالبات کیا ہیں؟

 
 

Watch Live TV Channels
Samaa News TV 92 NEWS HD LIVE Express News Live PTV Sports Live Pakistan TV Channels
 

مزید پاکستان کی خبریں

بلوچستان: کیچ سے تین ماہ قبل اغوا ہونے والے اسسٹنٹ کمشنر محمد حنیف بازیاب

بلوچستان: ضلع کیچ میں سکیورٹی فورسز کے قافلے پر حملہ، دس اہلکار زخمی

اسلام آباد میں’گدھا کانفرنس‘، محنت کش جانور نہیں بلکہ ’معاشی اثاثہ‘ مانا جائے: شرکا

لاہور میں 4 سالہ بچے سمیت تین بچوں پر’جان سے مارنے کی دھمکی دینے‘ کا مقدمہ

افغانستان میں بگرام ایئر بیس واپس چاہتے ہیں، وہاں سے ایک گھنٹے کی دُوری پر چین جوہری ہتھیار بناتا ہے: صدر ٹرمپ

غزہ کو ’ریئل اسٹیٹ‘ میں تبدیل کرنے کا ’بزنس پلان‘ اب بھی صدر ٹرمپ کی میز پر ہے: اسرائیلی وزیر خزانہ

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاعی معاہدہ قطر پر اسرائیلی حملے کے تناظر میں کیا معنی رکھتا ہے؟

سکھر بیراج پر اونچے درجے کا سیلاب، 24 گھنٹے میں کمی کا امکان

وزیراعظم شہباز شریف کا دورہ سعودیہ مکمل، لندن روانہ

کراچی میں جے یو آئی (ف) کا جلسہ اور جماعت اسلامی کا مارچ، ٹریفک پلان جاری

لاہور میں 4 سالہ بچے سمیت تین بچوں پر’جان سے مارنے کی دھمکی دینے‘ کا مقدمہ،  قانون کیا کہتا ہے؟

پشاور: پی ٹی آئی احتساب کمیٹی نے وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی کو طلب کرلیا

بلوچستان اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس، مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف

بلوچستان: کیچ سے ساڑھے تین ماہ قبل اغوا ہونے والے اسسٹنٹ کمشنر محمد حنیف بازیاب

پنجاب میں طوطوں کی رجسٹریشن لازمی، نئے ضوابط کی ضرورت کیوں پیش آئی؟

عالمی خبریں تازہ ترین خبریں
پاکستان کی خبریں کھیلوں کی خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ سائنس اور ٹیکنالوجی