
انڈیا نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی نے انہیں روسی تیل کی خریداری روکنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ہندوستان ٹائمز کے مطابق انڈین وزارتِ خارجہ نے جمعرات کو اس بیان کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان ایسی کوئی گفتگو نہیں ہوئی۔وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے ہفتہ وار پریس کانفرنس میں کہا کہ ’گذشتہ روز وزیراعظم مودی اور صدر ٹرمپ کے درمیان کسی قسم کی گفتگو یا ٹیلیفون کال کے بارے میں مجھے علم نہیں۔‘اس سے قبل وزارتِ خارجہ نے انڈیا کی توانائی کی پالیسی پر بیان جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ موجودہ غیر یقینی صورتحال میں انڈین صارفین کے مفادات کو ترجیح دی جائے گی۔ترجمان جیسوال نے کہا کہ ’انڈیا تیل اور گیس کا ایک بڑا درآمد کنندہ ہے۔ ہماری درآمدی پالیسیوں کا بنیادی مقصد انڈین صارفین کے مفادات کا تحفظ ہے، اور یہی ہماری مستقل ترجیح رہی ہے۔‘ٹرمپ نے کیا دعویٰ کیا؟اوول آفس میں پریس کانفرنس کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ وزیراعظم مودی نے انہیں یقین دلایا ہے کہ انڈیا روس سے تیل خریدنا بند کر دے گا۔ٹرمپ نے کہا کہ ’مجھے یہ پسند نہیں تھا کہ انڈیا روس سے تیل خرید رہا ہے۔ اور آج انہوں (مودی) نے مجھے یقین دلایا کہ وہ روس سے تیل نہیں خریدیں گے۔ یہ ایک بڑا قدم ہے۔‘انڈیا کی روسی تیل کی خریداری اس وقت خبروں میں آئی جب اگست میں ٹرمپ نے نئی دہلی پر 25 فیصد اضافی ٹیرف عائد کیا جسے ایک قسم کی سزا قرار دیا گیا۔اس اضافی ٹیرف کے بعد انڈیا پر مجموعی طور پر 50 فیصد ٹیرف لاگو ہو گیا۔ اس کے جواب میں وزیراعظم مودی نے کہا کہ وہ کسانوں کی زندگی پر سمجھوتہ نہیں کریں گے، چاہے اس کی کوئی بھی قیمت ادا کرنی پڑے۔