
پاکستان کا تجارتی خسارہ مالی سال کے پہلے چار ماہ میں 38 فیصد بڑھ کر 12.58 ارب ڈالر تک پہنچ گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 9.11 ارب ڈالر تھا۔
پاکستان ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق اس دوران ملکی برآمدات میں 4 فیصد کی کمی جبکہ درآمدات میں 15.1 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
مالی سال کے پہلے چار ماہ میں ملکی برآمدات کا حجم 10.448 ارب ڈالر رہا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 10.888 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 4 فیصد کم ہے۔ اکتوبر میں برآمدات کا حجم 2.849 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو ستمبر کے 2.499 ارب ڈالر کے مقابلے میں 14 فیصد زیادہ ہے تاہم گزشتہ سال اکتوبر کے 2.982 ارب ڈالر کے مقابلہ میں 4.4 فیصد کم ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق مالی سال کے ابتدائی چار ماہ میں ملکی درآمدات کا حجم 23.030 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے 20.003 ارب ڈالر کے مقابلے میں 15.1 فیصد زیادہ ہے۔
اکتوبر میں پاکستان کا درآمدی بل 6.057 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو ستمبر کے 5.848 ارب ڈالر کے مقابلے میں 3.6 فیصد زیادہ اور گزشتہ سال اکتوبر کے 5.040 ارب ڈالر کے مقابلے میں 20.2 فیصد زیادہ ہے۔
پاکستان کے تجارتی خسارے میں اس اضافے کے باوجود حکومتی حکام نے اس صورت حال کو عالمی اقتصادی چیلنجز اور مقامی معیشت پر اثرانداز ہونے والے عوامل سے جوڑا ہے جبکہ برآمدات اور درآمدات کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات پر غور جاری ہے۔