
کے الیکٹرک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس جو کہ بدھ پانچ نومبر کو اسلام آباد میں ہونے والا تھا کورم پورا نہ ہونے کے باعث ملتوی کر دیا گیا۔کے الیکٹرک انتظامیہ نے بورڈ اجلاس کے التواء کا نوٹس پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں جاری کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق سعودی اور کویتی سرمایہ کار گروپ کے اراکین اجلاس میں شریک نہیں ہو سکے جس کی وجہ سے بورڈ اجلاس کا کورم پورا نہ ہو سکا۔
ایم وائی ٹی کے حالیہ تنازع کے پس منظر میں وزارت توانائی کی کوشش ہے کہ وہ کے الیکٹرک کی انتظامیہ کو تبدیل کرے۔ وزارت توانائی کی جانب سے چیف ایگزیکٹو مونس علوی کو ہٹانے اور گروپ چیف کے عہدوں پر اپنے پسندیدہ افراد کو متعین کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ وزارت توانائی کو حکومت کے دو ڈائریکٹرز اور آئی جی ایس ایف کے ممبران کی حمایت حاصل ہے۔اگر بورڈ اجلاس ہوتا تو کافی ہنگامہ خیز ہوتا۔
اس سے پہلے الجومیہ گروپ حکومت کو عالمی عدالت ثالثی کا نوٹس بھیج چکا ہے۔کے الیکٹرک کے حصص کا 66 فیصد الجومیہ گروپ کے پاس ہے، 26 فیصد حکومت کے پاس اور 10 فیصد عوام کے پاس اسٹاک ایکسچینج کے ذریعے ہیں۔