
فلمی دنیا کے بے تاج بادشاہ، شہنشاہِ جذبات کہلانے والے معروف اداکار علاؤالدین کو ہم سے بچھڑے 42 سال گزر چکے ہیں، لیکن ان کی لازوال اداکاری اور کردار آج بھی فلمی شائقین کے دلوں میں زندہ ہیں۔ 1923ء میں ایک کشمیری خاندان میں پیدا ہونے والے علاؤالدین نے اپنی محنت، فن اور خلوص سے اردو اور پنجابی فلموں میں چار دہائیوں تک راج کیا۔ ان کے بےمثال فن اور عوامی مقبولیت کی بدولت انہیں "عوامی اداکار" کا خطاب ملا۔ انہوں نے "آدمی"، "بھروسہ"، "نیند"، "جھومر"، "سسرال"، "بنجارن" اور "کوئل" جیسی کامیاب فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔ پنجابی فلم "کرتار سنگھ" میں بطور ہیرو ان کی پرفارمنس نے انہیں شہرت کی بلندیوں تک پہنچا دیا۔علاؤالدین نے نہ صرف سنجیدہ اور جذباتی کرداروں میں کمال دکھایا بلکہ مزاحیہ اداکاری اور کریکٹر رولز میں بھی خود کو منوایا۔ فلم انڈسٹری میں انہیں محبت سے "پاپا جی" کہا جاتا تھا۔ لیکن زندگی نے ان پر بھی سخت وقت آزمائے۔ اپنے دو جوان بیٹوں کی وفات نے ان کے دل کو توڑ دیا اور ان کی ہمت چھین لی۔علاؤالدین نے دلیپ کمار اور نرگس کے ساتھ فلم "میلہ" میں بھی کام کیا، جو ان کی ہمہ جہت صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ آج دہائیاں گزر جانے کے باوجود، ان کی یادیں، ان کے کردار، اور ان کا فن پاکستانی سینما کی تاریخ کا ایک روشن باب بن کر زندہ ہے۔