وحیدہ رحمان جن کی ’ضد‘ کے سامنے بڑے بڑے ہدایت کار اور پروڈیوسرز جُھک جایا کرتے تھے


عصمت چغتائی کے ناول ’عجیب آدمی‘ میں درحقیقت بالی وڈ کے لیجنڈ ہدایت کار اور اداکار گُرو دَت کے ڈرامائی عروج و زوال اور اُن کی الم ناک موت کو فِکشن کے انداز میں پیش کیا گیا ہے۔گُرو دَت کی کہانی ہو اور وحیدہ رحمان کا ذکر نہ ہو تو یہ ممکن ہی نہیں کیوں کہ کئی دہائیاں گزر جانے کے بعد ان دونوں کے مبینہ تعلق پر آج بھی بات ہوتی ہے۔ناول میں وحیدہ رحمان کو اگرچہ زرینہ جمال کا نام دیا گیا ہے مگر ایک فلم بین ناول کے چند ہی صفحات پڑھنے کے بعد یہ جان جاتا ہے کہ ہرنی جیسی آنکھوں والی مریل سی زرینہ پر جلد ہی ناول کے ہیرو دھرم دیو یعنی گُرو دَت کا دل آنے والا ہے۔بالی وڈ کی یہ بے مثل اداکار 14 مئی (بعض جگہوں پر ان کی تاریخ پیدائش 3 فروری لکھی ہے) 1938 کو تمل ناڈو کے ایک دَکنی مسلمان خاندان میں پیدا ہوئیں۔ اداکارہ کی جائے پیدائش کے حوالے سے بھی اختلاف پایا جاتا ہے کہ وہ تمل ناڈو کے بجائے حیدرآباد میں پیدا ہوئیں۔ والد محمد عبدالرحمان بیوروکریٹ تھے اور مدراس پریزیڈنسی کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ تھے۔اس دور میں وحیدہ رحمان نے اپنی بہنوں کے ساتھ بھارت ناٹیم کی تربیت حاصل کی جو اُن کے کیریئر میں اُن کے بہت زیادہ کام آئی۔اخبار دَکن ہیرلڈ اپنے ایک مضمون میں لکھتا ہے کہ ’یہ کہا جاتا ہے کہ کسی شخص کے پاس اگر دو ایسی مہارتیں ہوں جو ایک دوسرے کی تکمیل کرتی ہوں تو وہ اُس کے کیریئر کو نکھارنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔‘’یہی بات وحیدہ رحمان کے معاملے میں بھی صادق آتی ہے، کیوں کہ اُن کی رقص کی مہارت نے اُن کی اداکاری کی صلاحیتوں کو ایک مکمل امتزاج فراہم کیا۔‘اخبار مزید لکھتا ہے کہ ’وحیدہ رحمان نے رقاصہ ہونے کے ناتے فلمی گیتوں کی عکس بندی کے دوران نہایت اعتماد اور نفاست کا مظاہرہ کیا۔‘’اس کی بہترین مثال سال 1965 میں ریلیز ہوئی یادگار فلم ’گائیڈ‘ کا گیت ’پیا تو سے نینا لاگے رے‘، فلم ’پریم پُجاری‘ کا گیت ’رنگیلا رے‘، اور سی آئی ڈی کا مقبولِ عام گیت ’کہیں پہ نگاہیں کہیں پہ نشانہ‘ ہیں۔‘اخبار کے مطابق ’موخرالذکر گیت نے تو ناظرین میں ایسی دھوم مچائی کہ وحیدہ رحمان کو فلم میں معاون اداکارہ ہونے کے باوجود ہیروئن شکیلہ سے زیادہ توجہ حاصل ہوئی۔وحیدہ رحمان کو صرف 13 برس کی عمر میں اپنے کیریئر کا آغاز کرنا پڑا جب اُن کے والد انتقال کر گئے (فائل فوٹو: ریڈِٹ)اخبار ’دَکن ہیرلڈ‘ اس ملاقات کے بارے میں لکھتا ہے کہ ’دَت، جنہوں نے اُس وقت تک بمبئی (اب ممبئی) کی فلمی صنعت میں اپنا ایک مقام بنا لیا تھا، حیدرآباد میں ایک تیلگو فلم کو ہندی میں بنانے کے ارادے سے موجود تھے۔‘وحیدہ کی رقص میں اس تربیت کا اظہار گُرو دَت کی کلاسیکی فلم ’پیاسا‘ کے ایور گرین گیت ’جانے کیا تُو نے کہی‘ سے بھی ہوتا ہے۔یہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کہ اس گیت کے لیے شاید کوئی اور اداکارہ موزوں نہ ہوتی کیوں کہ وحیدہ رحمان ایک رقاصہ ہونے کی وجہ سے تاثرات کے ذریعے اپنے جذبات کا اظہار کرنے میں مہارت رکھتی تھیں۔بات وحیدہ رحمان کے بھارت ناٹیم سیکھنے کی ہو رہی تھی تو یہ ذکر کرتے چلیں کہ وہ شاید کبھی فلموں میں نہ آتیں مگر چار بہنوں میں سب سے چھوٹی وحیدہ رحمان کو صرف 13 برس کی عمر میں اپنے کیریئر کا آغاز کرنا پڑا جب اُن کے والد انتقال کر گئے۔ اُس وقت اُن کا خاندان تمل ناڈو سے آندھرا پردیش منتقل ہو گیا جہاں اداکارہ کو رقص میں اپنی صلاحیت مزید بہتر بنانے کا موقع ملا۔ ان دنوں ہی خاندان کے ایک قریبی دوست اور پروڈیوسر نے وحیدہ رحمان کو ایک تیلگو فلم میں ایک گیت پر پرفارم کرنے کا موقع دیا۔اس گیت میں وحیدہ رحمان کی پرفارمنس نے اُنہیں راتوں رات سٹار بنا دیا اور پھر گُرو دَت کے ساتھ اُن کی ملاقات اُن کی زندگی کا فیصلہ کن موڑ ثابت ہوئی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ ملاقات حادثاتی طور پر ہوئی تھی۔وحیدہ رحمان دیو آنند، راج کپور اور سنیل دت سمیت کئی اداکاروں کے ساتھ بڑے پردے پر نظر آئیں (فائل فوٹو: پِنٹرسٹ)’جب اُن کی گاڑی خراب ہو گئی، تو اُنہیں شہر میں اپنا قیام بڑھانا پڑا اور یہی وہ لمحہ تھا جب قسمت نے اپنا کھیل کھیلا۔ دَت اور اُن کے قریبی دوست ابرار علوی سکندرآباد میں جب ایک تقسیم کار کے دفتر میں بیٹھے تھے، تو اچانک دفتر کے باہر شور سنائی دیا۔‘اخبار، مصنفہ ستھیا سارن کی کتاب ’گُرو دَت کے ساتھ دس سال‘ کے حوالے سے لکھتا ہے کہ ’گُرو دَت محویت سے اُس گاڑی کی جانب دیکھ رہے تھے جو ابھی یہاں آکر کھڑی ہوئی تھی جس کے گرد نوجوان جمع ہو گئے تھے۔‘’دروازہ کھلا اور گاڑی میں سے ایک لڑکی نکلی۔ گُرو دَت نے سوالیہ نگاہوں سے تقسیم کار کی جانب دیکھا تو انہوں نے جواب دیا کہ ’یہ وحیدہ رحمان ہیں۔‘گُرو دَت ان دنوں اپنی فلم ’پیاسا‘ کے لیے ہیروئن کی تلاش میں تھے تو جلد ہی اُن کی وحیدہ رحمان سے ملاقات ہوئی اور یوں اس لڑکی کے لیے بالی وڈ کے دروازے کھلتے چلے گئے۔اس دوران اداکارہ نے لیجنڈ ہدایت کار راج کھوسلہ کی فلم ’سی آئی ڈی‘ میں کام کیا مگر یہ فلم ’پیاسا‘ تھی جس میں انہوں نے مرکزی کردار ادا کیا۔وحیدہ رحمان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ بالی وڈ کی واحد اداکارہ ہیں جنہوں نے پہلے دن سے اپنی شرائط پر کام کیا۔کہا جاتا ہے کہ گُرو دَت اگر مداخلت نہ کرتے تو اداکارہ ’سی آئی ڈی‘ سے باہر ہو جاتیں کیوں کہ اس فلم کے پروڈیوسر گُرو دَت ہی تھے جو اس فلم کے ذریعے اداکارہ کو اپنی اگلی فلم ’پیاسا‘ کے لیے تیار کر رہے تھے۔وحیدہ رحمان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ انہوں نے فلموں میں کام ہمیشہ اپنی شرائط پر کام کیا (فائل فوٹو: ریڈِف)معروف مصنفہ نسرین منی کبیر کتاب ’کنورسیشنز وِد وحیدہ رحمان‘ میں ایک دلچسپ واقعہ بیان کرتی ہیں جب وحیدہ رحمان ایک لباس کی وجہ سے فلم چھوڑنے والی تھیں۔ اداکارہ نے مصنفہ سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’مجھے گانے ’کہیں پہ نگاہیں...‘ کے لیے ایک لمبی سکرٹ اور لمبی آستینوں والا لیس کا بلاؤز پہننا تھا۔ مسئلہ یہ تھا کہ بلاؤز کے نیچے استر نہیں تھا اور میرا اس قدر باریک کپڑے پہننے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔‘اس معاملے نے طول پکڑا تو ہدایت کار کھوسلہ نے گُرو دَت کو فون کیا جو اس وقت کھنڈالا میں ابرار علوی کے ساتھ ’پیاسا‘ کے سکرپٹ پر کام کر رہے تھے۔ گُرو دَت بمبئی واپس آئے اور وحیدہ رحمان سے اُن کے میک اپ رُوم میں ملاقات کی مگر وہ اپنے موقف پر قائم رہیں۔مسئلہ یہ تھا کہ بلاؤز میں استر لگانے میں آدھا دن گزر جاتا جب کہ دیو آنند کو سوئٹزرلینڈ روانہ ہونا تھا تو اس مسئلے کو فوری طور پر حل کرنا ضروری ہو گیا تھا۔ اس موقع پر وحیدہ رحمان نے خود ہی حل پیش کر دیا۔انہوں نے مصنفہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’میں نے تجویز دی کہ میں دوپٹہ لے لیتی ہوں اور اس پر اتفاق ہوگیا۔ آپ اگر گانا دیکھیں تو آپ کو نظر آئے گا کہ میں بلاؤز پر دوپٹہ اوڑھے ہوئے ہوں۔‘راج کھوسلہ ’سی آئی ڈی‘ میں وحیدہ رحمان کی اداکاری سے کچھ خاص متاثر نہیں ہوئے تھے، اور انہوں نے گُرو دَت سے یہاں تک کہہ دیا تھا کہ ’سی آئی ڈی اُن (وحیدہ رحمان) کی آخری فلم ہوگی۔اداکارہ کو 2021 میں بالی وڈ میں گراں قدر خدمات انجام دینے پر دادا صاحب پھالکے ایوارڈ سے نوازا گیا (وِکی پیڈیا)وحیدہ رحمان بتاتی ہیں کہ ’جب کھوسلہ نے ’پیاسا‘ کا گیت ’جانے کیا تُو نے کہی‘ دیکھا تو حیرت سے گُرو دَت سے کہا کہ ’یہ کیسے ممکن ہے؟ میری فلم میں تو یہ اتنی بُری لگ رہی ہے، اور یہاں کتنی زبردست اداکاری کی ہے۔‘وحیدہ رحمان ’پیاسا‘ ریلیز ہونے کے بعد محض 19 برس کی عمر میں راتوں رات شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گئیں۔ اس کے بعد وہ کئی کامیاب فلموں میں جلوہ گر ہوئیں۔ان میں ’سولہواں سال‘، ’کاغذ کے پھول‘، ’کالا بازار‘، ’چودھویں کا چاند‘، ’صاحب بی بی اور غلام‘، ’بیس سال بعد‘، ’گائیڈ‘، ’پتھر کے صنم‘، ’رام اور شیام‘، ’نیل کمل‘، ’خاموشی‘، ’ریشما اور شیرا‘، ’کبھی کبھی‘، ’نمکین‘، ’چاندنی‘، ’لمحے‘ اور دیگر بے شمار فلمیں شامل ہیں۔وحیدہ رحمان نے اپنا نام تبدیل نہیں کیا۔ انہوں نے جے پور لٹریچر فیسٹیول میں بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’میں جب انڈسٹری میں نئی تھی تو بہت ضدی لڑکی تھی۔‘’اس کی وجہ یہ تھی کہ مجھے معلوم تھا کہ میں کیا چاہتی ہوں، اس لیے بہت سے لوگوں کو یہ جان کر حیرت ہوئی کہ میں اپنی شرائط پر کام کرنا چاہتی ہوں۔‘وحیدہ رحمان نے یہ ذکر بھی کیا تھا کہ انہوں نے کس طرح گُرو دَت اور سی آئی ڈی کے ہدایت کار راج کھوسلہ کی جانب سے اُن کا نام بدلنے کی کوششوں کی سختی سے مخالفت کی۔اداکارہ نے اس بارے میں بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’انہوں (راج کھوسلہ اور گُرو دَت) نے دلیپ کمار، مدھوبالا، مینا کماری اور دیگر فنکاروں کی مثالیں دیں جنہوں نے اپنے نام بدلے تھے۔ اُس وقت یہ ایک فیشن سا بن گیا تھا۔بالی وڈ کی اس ’ضدی لڑکی‘ نے اپنے پروڈیوسرز اور ہدایت کاروں سے اپنی ’ضدیں‘ منوائیں (فائل فوٹو: اے این آئی)اُن کا یہ موقف تھا کہ میرے نام یعنی ’وحیدہ رحمان‘ میں کوئی کشش نہیں، یہ ’پُرکشش‘ نہیں لگتا لیکن میں اپنی بات پر قائم رہی کیوں کہ یہ نام میرے والدین نے رکھا تھا اور مجھے اس سے محبت ہے۔‘’گُرو دَت اور راج کھوسلہ اس بات پر حیران رہ گئے کہ میں نے ان کے ساتھ کام کرنے سے پہلے ہی اپنی شرائط رکھ دی تھیں۔‘وحیدہ رحمان نے مزید کہا تھا کہ ’تین دن تک انہوں نے کوئی بات نہیں کی، لیکن بالآخر وہ اس بات پر راضی ہو گئے کہ میرا اصل نام ہی برقرار رکھا جائے۔‘وحیدہ رحمان دیو آنند، راج کپور اور سنیل دت سمیت کئی اداکاروں کے ساتھ بڑے پردے پر نظر آئیں لیکن اُن کی سب سے یادگار آن سکرین کیمسٹری گُرو دَت کے ساتھ تھی۔صحافی اور مصنف یاسر عثمان نے اپنی کتاب ’گُرو دَت: این ان فنشڈ سٹوری‘ میں لکھا ہے کہ ’عموماً اُداس رہنے والے گُرو دَت، وحیدہ کی موجودگی میں بالکل بدلے ہوئے انسان نظر آتے تھے۔‘معاملہ کچھ یوں ہے کہ گُرو دَت وحیدہ رحمان سے ملاقات سے پہلے ہی معروف گلوکارہ گیتا دَت سے شادی کر چکے تھے، اور اس جوڑے کے تین بچے تھے۔گیتا دَت کی گھریلو مصروفیات میں اضافہ ہوا تو گُرو دَت نے خود کو مکمل طور پر اپنے کام میں مصروف کر لیا۔ دونوں کی یہ مصروفیت اس رشتے میں دُوریاں پیدا کرنے کی وجہ بن گئی۔گُرو دَت اور وحیدہ رحمان کی ایک دوسرے کے لیے محبت اور احترام کے جذبات کی جھلک ان کی فلموں میں بھی دکھائی دیتی ہے۔سنہ 1960 کی دہائی میں وحیدہ رحمان سب سے زیادہ معاوضہ لینے والی اداکاراؤں کی فہرست میں نمایاں تھیں (فائل فوٹو: اے این آئی)نسریں مُنی کبیر کی کتاب ’گُرو دَت: اے لائف ان سنیما‘ میں وحیدہ رحمان گُرو دَت کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ ’گُرو دَت نہایت حساس تھے، لیکن ساتھ ہی بہت سمجھدار بھی۔ اُنہوں نے کبھی اپنے ذاتی جذبات کو ہمارے پیشہ ورانہ تعلقات پر حاوی نہیں ہونے دیا۔‘گُرو دَت کی ازدواجی زندگی میں تناؤ اور مالی مشکلات بڑھیں تو انہوں نے شراب نوشی میں پناہ لی۔ کہا جاتا ہے کہ انہی وجوہات کی بنا پر وحیدہ رحمان نے بھی آہستہ آہستہ اُن سے فاصلہ اختیار کر لیا تھا۔ 10 اکتوبر 1964 کی رات گُرو دَت نشے کی زیادتی کی وجہ سے چل بسے۔اس وقت بہت سے اخبارات اور جرائد نے یہ لکھا کہ گُرو دَت نے وحیدہ رحمان سے علیحدگی کی وجہ سے خُودکشی کی، تاہم ایک پرانے انٹرویو میں گُرو دَت کی بہن اور مشہور مصورہ لالیتا لاجمی نے اس تاثر کی تردید کی۔اُنہوں نے واضح طور پر یہ کہا تھا کہ وحیدہ رحمان، گُرو دَت کی موت کی وجہ کبھی نہیں تھیں۔لالیتا لاجمی نے اس بارے میں بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’اُسے (وحیدہ کو) بلاوجہ اُس کے (گُرو دَت کے) خراب ازدواجی تعلقات کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔ گُرو دَت نے وحیدہ میں شاید ایک تخلیقی محرک (میوز) دیکھا ہو۔‘’محبت ایک ایسا جذبہ ہے جسے بیان کرنا آسان نہیں۔ پیشہ ورانہ طور پر وحیدہ اور گُرو دَت کے راستے اُن کی موت سے کافی پہلے ہی جُدا ہو چکے تھے۔‘یہ بہرحال حقیقت ہے کہ وحیدہ رحمان اور گُرو دَت کے رشتے نے لوگوں کے ذہنوں میں کئی سوالات کو جنم دیا۔کچھ کا کہنا تھا کہ وہ اُن کی ’میوز‘ تھیں، کچھ نے ’انکشاف ‘کیا کہ وہ (گُرو دَت) اُن سے بے حد محبت کرتے تھے، اور یہی اُن کی ناکام شادی کی اصل وجہ تھی۔گُرو دَت کے بارے میں وحیدہ رحمان کا کہنا تھا کہ ’ہماری محبت مکمل نہیں تھی، مگر سچی تھی‘ (فائل فوٹو: یاہُو ڈاٹ کام)اداکارہ نے اپنے ایک پرانے انٹرویو میں اس بارے میں بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ہماری محبت مکمل نہیں تھی، مگر سچی تھی۔ یہ محبت ہم دونوں کے سنیما کے لیے جنون اور کچھ خوب صورت تخلیق کرنے کی خواہش سے پُھوٹی تھی۔‘سنہ 1960 کی دہائی میں اداکارہ اپنے کیریئر کے عروج پر تھیں اور سب سے زیادہ معاوضہ لینے والی اداکاراؤں کی فہرست میں نمایاں تھیں۔اس دور میں انہوں نے ایک فلم کا سات لاکھ روپے معاوضہ بھی وصول کیا جس کے بعد ان کے فنی کیریئر کا دوسرا دور شروع ہوا جب وہ ہیرو اور ہیروئن کی ماں کے کرداروں میں نظر آنے لگیں مگر ان کے یہ کردار محض خانہ پُری کے لیے نہیں ہوتے تھے بلکہ یہ باقاعدہ اُن کو سامنے رکھ کر لکھے جاتے تھے۔وحیدہ رحمان نے عظیم ہدایت کار ستیہ جیت رے کی بنگالی فلم ’ابھیجان‘ میں بھی اداکاری کی۔ انہوں نے اس بارے میں بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’گُرو دَت اگر بےچین رہا کرتے تھے تو ستیہ جیت رے بہت واضح سوچ رکھنے والے فلم ساز تھے۔‘’وہ ایک ہی سین کے بار بار شاٹس لینے کے قائل نہ تھے، اور آپ اگر ان کی توقعات کے مطابق اداکاری نہ کر رہے ہوتے تو وہ فوراً آپ کو روک دیتے۔‘اداکارہ کے کامیاب فنی سفر کی طرح اُن کی شادی بھی کامیاب رہی۔ انہوں نے 1974 میں ساتھی اداکار کمل جیت (ششی ریکھی) سے محبت کی شادی کی۔وحیدہ رحمان اس وقت شدید ذہنی اذیت سے دوچار ہوئیں جب ان کے خاندان نے ششی ریکھی سے ان کے تعلقات کو قبول نہیں کیا کیوں کہ ان دونوں کا مذہب ایک نہیں تھا۔ کہا جاتا ہے کہ اس مشکل وقت میں بالی وُڈ کے مشہور سکرین رائٹر اور سلمان خان کے والد سلیم خان نے اداکارہ کی حوصلہ افزائی کی اور کہا کہ وہ دل کی سنیں اور دوسروں کی باتوں کو نظر انداز کریں۔وحیدہ رحمان نے سلیم خان کے مشورے پر عمل کرتے ہوئے خاندان کی مخالفت کے باوجود ششی ریکھی سے شادی کرنے کا فیصلہ کیا۔ ان کے دو بچے ہیں۔اداکارہ کو 2021 میں بالی وڈ میں گراں قدر خدمات انجام دینے پر سب سے بڑے دادا صاحب پھالکے ایوارڈ سے نوازا گیا۔یہ حقیقت ہے کہ بالی وڈ کی اس ’ضدی لڑکی‘ نے اپنے عہد کے کامیاب ترین پروڈیوسرز اور ہدایت کاروں سے اپنی ’ضدیں‘ منوائیں اور اپنی بہترین اداکاری سے کئی دہائیوں تک فلم بینوں کو حیران کیے رکھا۔

 
 

Watch Live TV Channels
Samaa News TV 92 NEWS HD LIVE Express News Live PTV Sports Live Pakistan TV Channels
 

مزید آرٹ اور انٹرٹینمنٹ

وحیدہ رحمان جن کی ’ضد‘ کے سامنے بڑے بڑے ہدایت کار اور پروڈیوسرز جُھک جایا کرتے تھے

بھارت کے ساتھ جنگ میں فتح سے اسلام کا بول بالا ہوا، جاوید شیخ

علاؤالدین کو مداحوں سےبچھڑے 42 برس بیت گئے

دی سمپسنزکارٹون کے رائٹراسٹیو پیپون انتقال کرگئے

عامر خان کی نئی فلم ’ستارے زمیں پر‘ کیا ’چیمپئنز‘ کی نقل ہے؟

بھارتی میوزک کمپنی نے گانوں سے عاطف اسلم کا نام ہٹا دیا

بھارتی فلم کے پوسٹر سے ماورا حسین کی تصویر غائب، امیر گیلانی کا شدید ردعمل

بھارتی چھینک بھی مار دیں تو ہمارے اداکار دوڑتے ہوئے پہنچ جاتے ہیں۔۔ ثنا عسکری نے انڈیا میں کام مانگنے والوں کو خودداری کا سبق پڑھا دیا

ماں کے لئے ایسے لہجے پر شرم آنی چاہیئے۔۔ ماؤں کے عالمی دن پر جویریہ سعود کا نامناسب رویہ لوگوں کو غصہ دلا گیا ! ویڈیو

کیا آپ چاہتے ہیں میں آپ سے بدتمیزی کروں۔۔ بھارت کی شکست کے بعد فوج کے متعلق سوال پر جاوید اختر آپے سے باہر ! ویڈیو

ادکارہ امبر خان کا اپنی نجی زندگی سے متعلق خوفناک انکشاف

فلم ’اُڑن کھٹولا‘ جس میں مدھوبالا نے دلیپ کمار کے ساتھ کام سے انکار کیا

یہ باتیں بول کر کب تک خود کو ذلیل کرو گے۔۔ ثنا خان کو بھارت سے متعلق بیان دینا مہنگا پڑ گیا ! مشی خان سمیت صارفین نے بھی شیشہ دکھا دیا

دادا جتنے عظیم باپ اتنا ہی بڑا غدار۔۔ اذان سمیع نے فائٹر پائلٹ دادا کی یادگار ویڈیو شیئر کردی ! صارفین عدنان سمیع پر غصہ

پاکستانی فنکاروں کی تصاویر بھارتی فلموں کے پوسٹرز سے غائب

عالمی خبریں تازہ ترین خبریں
پاکستان کی خبریں کھیلوں کی خبریں
آرٹ اور انٹرٹینمنٹ سائنس اور ٹیکنالوجی