
"مجھے ہمیشہ کچھ تخلیقی کرنا تھا۔ بچپن میں دوست کے ساتھ ایکسٹرا کے طور پر جاتا تھا، لیکن جب میں نے سنجیدگی سے اس فیلڈ کو اپنایا تو کراچی آرٹس کونسل نے میری سوچ بدل دی۔ بڑی بہن کے کہنے پر ڈگری تو لی، مگر دل میں ہمیشہ ایکٹر بننے کی خواہش تھی۔"
مشہور ڈرامہ پرورش میں 'ولید' کا کردار ادا کرنے والے اداکار حسام خان نے اپنے فنّی سفر اور ذاتی زندگی کے نشیب و فراز پر کھل کر بات کی ہے۔ حسام خان، جن کا تعلق تھیٹر کی دنیا سے ہے، آج کل اپنے منفی کردار کی وجہ سے سوشل میڈیا اور ڈرامہ بینوں میں خاصے مقبول ہیں۔ پرورش میں ان کا کردار ایک ایسے منگیتر کا ہے جو مایا (آئینہ آصف) کو ہراساں کرتا ہے— ایک ایسا رویہ جو ہمارے معاشرے میں عام مگر نظرانداز کیا گیا مسئلہ ہے۔
حسام نے بتایا کہ ان کے والد کا سایہ بچپن میں ہی سر سے اٹھ گیا تھا، اور ان کی پرورش والدہ اور بڑی بہن نے کی۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ ان خواتین کی محنت اور حوصلہ ان کی شخصیت کی بنیاد بنا۔ انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ ان کے مرحوم بھائی کا نام بھی 'ولید' تھا، اور یہی وجہ ہے کہ اس کردار سے ان کا ایک جذباتی تعلق بھی ہے۔ حسام نے کہا کہ بھائی کی وفات ان کے لیے ایک تاریک دور تھا، مگر اسی نام نے آج انہیں پہچان دی ہے۔
اداکار نے یہ بھی بتایا کہ ڈرامے میں ایک لڑائی کے سین کے دوران انہیں فریکچر ہو گیا تھا۔ "سیکنڈ ٹیک میں مار پڑی، لیکن میں نے برداشت کیا اور شوٹنگ جاری رکھی، بعد میں ہسپتال جا کر پتہ چلا کہ فریکچر ہے۔"
پرورش کے ذریعے حسام خان نے ثابت کیا ہے کہ چاہے کردار منفی ہو، اگر اداکاری جاندار ہو تو ناظرین اسے ضرور یاد رکھتے ہیں۔ ان کی پرفارمنس نے ناظرین کو سوچنے پر مجبور کیا ہے کہ معاشرتی رویوں کو سنجیدگی سے دیکھنے کی ضرورت ہے۔