
واشنگٹن میں ہونےوالی ملاقات کےبعد صحافیوں سے بات کرتےہوئے صدرڈونلڈ ٹرمپ کاکہنا تھاکہ آرمی چیف فیلڈمارشل جنرل عاصم منیر کوپاکستان اور انڈیا جنگ روکنے پرشکریہ اداکرنےکےلئے وائٹ ہاوس میںمدعوکیاتھا،
جنرل عاصم منیرسے ایران اسرائیل تنازع کےحوالےسے بھی بات ہوئی ،پاکستان ایران کو بہت اچھی طرح جانتاہےخاص کرموجودہ صورتحال میں وہ اسے شایددوسروں سےبہترجانتاہےایسا نہیں ہے کہ پاکستان کے اسرائیل سے تعلقات خراب ہیں تاہم وہ ابھی حالات کا جائزہ لےرہےہیں موجودہ صورتحال میں انھوں نے کچھ باتوں پراتفاق کیاہےتاہم ٹرمپ نے یہ واضع نہیں کیاکہ وہ کون سی باتیں ہیں جن پرجنرل عاصم منیرنے اتفاق کیاہے۔
خیال رہےکہ امریکی صدرکی جانب سے جنرل عاصم منیر کو وائٹ ہاوس کے کیبنٹ روم میں دئیے جانے والےظہرانےمیں صحافیوں کونہیں بلایاگیا تھا۔
تاہم بعدمیں اوول آفس میں صحافیوں سے گفتگومیں نہ صرف ڈونلڈٹرمپ سے جنرل عاصم منیر کے پاکستان انڈیا جنگ روکنے میں اہم کردار کو نہ صرف سراہابلکہ فیلڈمارشل سے ملاقات کو اپنے لئے اعزاز قراردیا ،،
امریکی صدرکےمطابق اس سے قبل ان کی بھارتی وزیراعظم نریندرموددی سےملاقات ہوچکی ہے،ایسےمیں جب پاکستان اور انڈیادونوں جوہری طاقتیں ہیں انھوں نے عقل سےکام لیتے ہوئےجنگ روکنے کا فیصلہ کیاہے،اس وقت امریکہ پاکستان بھارت دونوں کیساتھ تجارتی معائدوں پربات کررہاہے ،
پاکستان آرمی چیف 14 جون سے امریکہ کے دورے پر ہیں اور امریکی صدر سے ان کی ملاقات پہلے سے ہی طے شدہ تھی ۔ ڈونلڈٹرمپ اور عاصم منیرکی ملاقات کو اسلام آباد میں ایک بڑی سفارتی کامیابی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔