
ایئر انڈیا نے کہا ہے کہ انڈیا میں گذشتہ ہفتے حادثے کا شکار ہونے والے طیارہ پرواز سے قبل ’اچھی حالت‘ میں تھا اور اس میں کوئی خرابی نہیں تھی۔فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق انڈین حکام ابھی تفصیل نہیں بتائی کہ حادثے کی وجہ کیا تھا۔ اس حادثے میں جہاز میں سوار 242 افراد جبکہ اس کے زمین سے ٹکرانے کی وجہ 38 افراد ہلاک ہوئے تھے۔تحقیقاتی ٹیمیں جہاز کے بلیک باکس سے ڈیٹا حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں لیکن ایئرلائن کا کہنا ہے حادثے سے پہلے جہاز میں کوئی خرابی نہیں تھی۔ایئر انڈیا نے ایک بیان میں کہا کہ ’طیارے کو جون 2023 میں چیک کیا گیا تھا اور وہ اچھی حالت میں تھا۔ اس دایاں انجن مارچ اور بایاں اپریل 2025 میں مرمت کیا گیا تھا۔ انجن اور جہاز کو باقاعدگی سے چیک کیا جاتا تھا اور پرواز سے پہلے کوئی مسئلہ نہیں تھا۔‘لندن جانے والا جیٹ طیارہ ٹیک آف کے چند لمحوں بعد احمد آباد کے رہائشی علاقے میں ٹکرا گیا تھا۔انڈین سول ایوی ایشن اتھارٹی نے منگل کو کہا کہ ایئر انڈیا کے ڈریم لائنرز کے حادثے کے بعد سے ابتدائی جانچ میں ’حفاظتی خدشات کا انکشاف نہیں ہوا۔‘ایئر انڈیا نے کہا تھا کہ فلائٹ میں 169 انڈین مسافر، 53 برطانوی، سات پرتگالی اور ایک کینیڈین کے علاوہ عملے کے 12 ارکان سوار تھے۔جمعرات کو ایئر لائن نے کہا کہ ’اس پرواز کی قیادت کیپٹن سومیت سبھروال کر رہے تھے، جو ایک انتہائی تجربہ کار پائلٹ اور ٹرینر تھے جنہوں نے 10 ہزار گھنٹے سے زیادہ طیارہ اڑایا تھا۔‘وزیر صحت رشیکیش پٹیل نے کہا کہ جمعرات تک ڈی این اے ٹیسٹنگ کے ذریعے 210 متاثرین کی شناخت کی گئی ہے۔