
پاکستان کی مشہور و معروف ماڈل و اداکارہ مشعل خان نے انسانی رویوں پر گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں نوجوان لڑکیوں سے زیادہ آنٹیاں گھورتی ہیں اور تصاویر بنواتے وقت بہت ہی برے طریقے سے ان کی کمر کے گرد بانہیں تک پھیلا دیتی ہیں۔ مشعل خان نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے مختلف معاملات پر کھل کر گفتگو کی۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے بچپن سے ہی تنہائی دیکھی، اس لیے انہیں کبھی شادی کرکے گھر بسانے یا پھر تعلقات میں رہنے جیسے خیالات نہیں آئے بلکہ ہمیشہ وہ یہی سوچتی تھیں کہ وہ کتنی کمپنیوں کی مالک ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ان کی سب سے بہترین اور اچھی دوست بھی خواتین ہیں اور ایک لڑکی ان کی بچپن کی دوست ہے، جنہیں وہ اپنا روحانی دوست بھی سمجھتی ہیں۔ مشعل خان نے کہا کہ وہ شروع سے ہی لڑکیوں کے قریب رہی ہیں اور ان سے ان کی اچھی دوستی رہی ہے لیکن متعدد لڑکیوں نے ان کے ساتھ دھوکے بھی کیے۔ایک سوال کے جواب میں مشعل خان کا کہنا تھا کہ لڑکیوں کی طرح لڑکے اس لیے قریبی اور روحانی دوست نہیں بن سکتے، کیوں کہ وہ ایک دوسرے کے قریب نہیں آتے، ایک دوسرے سے دل کی بات ہی نہیں کرتے۔ شادی سے متعلق پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا کہ ابھی ان کا ایسا کوئی ارادہ نہیں لیکن انہیں لگتا ہے کہ ان کی شادی اچانک ہی ہوگی۔ایک اور سوال کے جواب میں اداکارہ نے کہا کہ کبھی بھی کسی شخص کا دوسرے شخص سے موازنہ نہیں کیا جانا چاہیے، ہر کسی کی اپنی اہمیت اور جگہ ہوتی ہے۔ اداکارہ کے مطابق جو لڑکیاں پہلے تعلقات ختم ہونے پرنئے تعلقات استوار کرنے کے بعد نئے اور پرانے کا موازنہ کرتی ہیں، انہیں ایسا نہیں کرنا چاہیے، یہ بہت غلط بات ہے۔مشعل خان نے لڑکیوں کی عادتوں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ عام طور پر لڑکیوں میں دوسری لڑکیوں کو سر سے پاؤں تک دیکھنے، ان کا جائزہ لینے اور گھورنے کی بری عادت ہوتی ہے۔ ان کے مطابق عام طور پر لڑکیاں یا خواتین دوسری لڑکیوں کا اس لیے جائزہ لے رہی ہوتی ہیں، کیوں کہ وہ اپنے شوہروں کی جانب سے عدم تحفظ کا شکار ہوتی ہیں، انہیں ان کے شوہروں نے نظر انداز کیا ہوا ہوتا ہے۔اسی بات پر مشعل خان نے کہا کہ انہیں نہ صرف لڑکیاں بلکہ آنٹیاں بھی بہت گھورتی اور ان کا جائزہ لیتی ہیں۔ ان کے مطابق بعض مرتبہ آںٹیاں تصاویر بنواتے وقت انہیں پکڑ لیتی ہیں اور ان کے کمر کے گرد بانہیں بھی پھیلا دیتی ہیں، جس پر وہ پریشان بھی ہوجاتی ہیں۔ مشعل خان نے کہا کہ آنٹیوں کی ایسی حرکت پر انہیں وہ روکتی ہیں اور پوچھتی ہیں کہ وہ ایسا کیوں کر رہی ہیں، جس پر وہ جواب دیتی ہیں کہ آپ بہت چھوٹی اور اچھی ہیں۔