
’’یہ بالکل سُہانا خان اور نیسہ دیوگن کی طرح کیوں برتاؤ کر رہی ہے؟‘‘
’’اس نے اپنی ماں کے لیے دروازہ تک نہیں کھولا، یہ کیسا رویہ ہے؟‘‘
“ندا یاسر کی بیٹی خود کو کاجول کی بیٹی سمجھ رہی ہے“
’’نِدا اور یاسر تو اتنے عاجز ہیں، یہ ان جیسی کیوں نہیں؟‘‘
پاکستانی شوبز انڈسٹری کا معروف جوڑا، ندا یاسر اور یاسر نواز، تقریباً تین دہائیوں سے کامیابی کی بلندیوں پر ہے۔ یاسر ایک کامیاب اداکار اور پروڈیوسر کے طور پر جانے جاتے ہیں جبکہ ندا کو ملک کی "مارننگ شو کوئین" کہا جاتا ہے۔ ندا اب نہ صرف پروڈیوسر بلکہ فیشن ڈیزائنر کے طور پر بھی اپنی شناخت بنا چکی ہیں۔ ان کے تین بچے ہیں جن میں دو بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں۔
تاہم، ان کے بچے عام طور پر میڈیا سے دور رہتے ہیں اور والدین کے ساتھ شاذ و نادر ہی کسی عوامی تقریب میں دکھائی دیتے ہیں۔ اسی لیے جب ندا اور یاسر اپنی بیٹی صلہ کے ساتھ فلم لوو گرو کے پرائیویٹ پریمیئر پر پہنچے، تو یہ لمحہ نہ صرف حیران کن بلکہ مداحوں کی دلچسپی کا مرکز بن گیا۔
صلہ ، جو اب خاصی بڑی ہو چکی ہیں، اپنی ماں کے ساتھ اس تقریب میں شریک ہوئیں لیکن جس انداز سے وہ اندر داخل ہوئیں، وہ سوشل میڈیا صارفین کے لیے خاصا "غیر متوقع" تھا۔ وہ تیزی سے چلتی ہوئی تقریب میں داخل ہوئیں، نہ کسی سے بات کی، نہ مسکرائیں اور نہ ہی اپنی ماں کے لیے دروازہ کھولا۔ یہی وہ لمحہ تھا جس نے سوشل میڈیا پر طوفان برپا کر دیا۔
لوگوں نے فوراً موازنہ شروع کر دیا، کسی نے اسے بھارتی اسٹار کڈز کے نخرے قرار دیا تو کسی نے ندا یاسر کی عاجزی سے اس کا تضاد نکالا۔ جہاں ندا اور یاسر ہر موقع پر سادگی اور شائستگی کی مثال بنے نظر آتے ہیں، وہیں ان کی بیٹی کا یہ انداز مداحوں کو کچھ زیادہ پسند نہ آیا۔
یہ پہلا موقع تھا جب سیلا میڈیا کی نظروں کے سامنے آئیں، مگر ان کا پہلا تاثر کئی سوالات چھوڑ گیا۔ کیا یہ محض لمحاتی رویہ تھا؟ یا واقعی وہ میڈیا اور عوامی توجہ سے خفا ہیں؟ سچ کیا ہے، یہ تو وقت بتائے گا، مگر اتنا ضرور ہے کہ ندا یاسر کی بیٹی کی یہ "خاموشی" سوشل میڈیا پر بہت شور مچا گئی ہے۔