
انڈیا کے شہر حیدرآباد میں جاری عالمی مقابلہ حسن یعنی مس ورلڈ اس وقت تنازع کا شکار ہوگیا جب مس انگلینڈ نے اچانک مقابلے سے کنارہ کشی اختیار کر لی۔سنہ 2025 کی مس انگلینڈ مقابلے کی فاتح مِلا میگی کا ایک بیان زیرِ بحث ہے۔ وہ مقابلے کے دوران ہی واپس انگلینڈ چلی گئی ہیں۔ اس کے بعد انھوں نے ایک برطانوی میگزین کو انٹرویو دیا ہے۔اس انٹرویو میں مس انگلینڈ نے کہا: ’انھوں (منتظمین) نے مجھے ایسا محسوس کروایا جیسے میں کوئی جسم فروش طوائف ہوں۔‘اس بیان کے بعد حیدرآباد میں سیاسی ہنگامہ کھڑا ہو گیا ہے۔مس انگلینڈ 2025 کی فاتح ملا میگی مس ورلڈ کے مقابلہ حسن میں شرکت کے لیے سات مئی کو حیدرآباد پہنچیں لیکن ایک ہفتے بعد 16 مئی کو واپس چلی گئیں۔اس تنازعے کے بعد مس انگلینڈ 2025 کی رنرز اپ شارلٹ مِلا مقابلے میں انگلینڈ کی نمائندگی کر رہی ہیں۔مس ورلڈ 2025 کا گرینڈ فائنل 31 مئی 2025 کو تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد کے ہائی ٹیکس ایگزیبیشن سینٹر میں منعقد ہوگا۔ تقریب کا آغاز شام 5:30 بجے ہوگا اور یہ رات 1:00 بجے (1 جون) تک جاری رہے گی۔مِلا میگی نے انٹرویو میں کیا کہا؟میگی نے انڈیا سے واپس انگینڈ جانے کے بعد برطانوی ٹیبلائڈ ’دی سن‘ کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہا: ’میں وہاں تبدیلی لانے کے ارادے سے گئی تھی۔ لیکن مجھے وہاں کٹھ پتلی بنا کر بٹھا دیا گیا۔‘'میرے اخلاقی اصولوں نے مجھے مزید وہاں رُکنے کی اجازت نہیں دی۔ منتظمین کو لگا کہ میں صرف تفریح کے لیے آئی ہوں۔‘مِلا میگی نے مزید کہا: ’انھوں نے مجھے مجبور کیا کہ میں خود کو جسم فروش سمجھوں۔ جب مجھے امیر مرد سپانسرز کے سامنے پیش کیا گیا تو میں نے فیصلہ کر لیا کہ مجھے وہاں سے کسی طرح نکل جانا ہے۔‘انھوں نے کہا کہ ’مس ورلڈ مقابلوں کا سنہرا دور ختم ہو چکا ہے۔’جب تک آپ دنیا میں تبدیلی کے لیے آواز نہ اٹھائیں، یہ تاج اور خطاب بے کار ہیں۔‘’ان (منتظمین کے) کے مطابق خواتین کو صبح تیار ہو کر میک اپ کرنا چاہیے اور گاؤں پہن کر کچن میں چکر لگانے چاہییں۔‘’مردوں کو تفریح فراہم کرنے کے لیے کہا گيا‘'دی سن' میگزین نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ مِلا سے کہا گیا کہ وہ کچھ درمیانی عمر کے مردوں کو خوش رکھیں، جس سے وہ تنگ آ گئیں۔انھوں نے کہا کہ ’ہر میز پر دو لڑکیاں اور چھ مہمان بیٹھے تھے۔‘مِلا کا کہنا ہے کہ انھیں کہا گیا کہ وہ ان مہمانوں کے ساتھ ساری شام گزاریں اور انھیں خوش رکھیں۔ان کا کہنا تھا کہ ’مجھے یہ سب بہت غلط لگا۔ میں وہاں لوگوں کی تفریح کے لیے نہیں گئی تھی۔ مس ورلڈ میں کچھ اخلاقی اقدار ہونے چاہییں۔‘مقابلۂ حسن میں شریک پاکستانی ماڈل روما مائیکل پرتنقید: ’آپ بکنی شو میں حجاب کی توقع کیوں کرتے ہیں‘مس یونیورس مقابلے میں حصہ لینے والی 81 سالہ دادی: ’لوگ میری طرح جینا چاہتے ہیں‘ہائیپوگیمی: وہ اعلیٰ تعلیم یافتہ اور ہنر مند خواتین جو اپنے سے کم قابل مردوں سے رشتہ جوڑنے پر مجبور ہیںکانز میں مودی کی تصویر والا ہار اور مانگ میں سندور: ’اگلا پدم شری یا رکنِ پارلیمان کا ٹکٹ ان کو ہی دیا جائے گا‘مِلا میگی نے ’دی سن‘ کو مزید بتایا: ’یہ مقابلے اب بھی بہت پرانے طریقوں پر چل رہے ہیں۔ انھوں نے مجھے جسم فروش جیسا محسوس کروایا۔‘’جب میں کوئی سنجیدہ بات کرتی تو مرد غیر متعلقہ باتیں کرنے لگتے جس کی وجہ سے وہاں رہنا مشکل ہو گیا۔’میں نے اس قسم کے مقابلے کی توقع نہیں کی تھی، انھوں نے ہمیں بالغوں کے بجائے بچوں کی طرح ٹریٹ کیا۔‘دی سن کی رپورٹ کے مطابق مِلا نے اپنی ماں کو فون کر کے اپنی ہراسانی اور تکلیف کے بارے میں بتایا۔سیاسی ردعملانڈیا کی جنوبی ریاست تلنگانہ میں حزب اختلاف کی اہم سیاسی پارٹی بی آر ایس نے اس معاملے پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔اس نے ’دی سن‘ کی رپورٹ شیئر کرتے ہوئے ٹویٹ کیا: ’کانگریس حکومت کے وزیر اعلیٰ ریونت نے حکومت کے خزانے سے 250 کروڑ روپے خرچ کر کے تلنگانہ اور حیدرآباد کی بین الاقوامی سطح پر ساکھ خراب کی ہے۔‘بی آر ایس کے ایکٹنگ صدر کے ٹی راما راؤ نے ایک پوسٹ میں لکھا کہ ’مس ورلڈ جیسے بین الاقوامی فورمز پر کھڑے ہو کر عورت مخالف ذہنیت کو للکارنے کے لیے بہت ہمت کی ضرورت ہوتی ہے۔ ملا میگی، آپ بہت مضبوط عورت ہیں اور مجھے واقعی افسوس ہے کہ آپ کو ہماری ریاست تلنگانہ میں اس سے گزرنا پڑا۔‘انھوں نے مزید لکھا: ’تلنگانہ میں خواتین کی تعظیم کی مضبوط روایت رہی ہے۔ ہم ان کی عزت کرتے ہیں۔۔۔ بدقسمتی سے آپ کو جس چیز سے سابقہ پڑا ہم اس کی نمائندگی نہیں کرتے ہیں۔۔۔‘Getty Imagesتاریخی چارمینار کے پاس مقابلۂ حسن میں شرکت کرنے والی اپنے اپنے ممالک میں مقابلہ حسن کی فاتحمس ورلڈ کی انتظامیہ کا بیانمس ورلڈ کے منتظمین نے مِلا میگی کے الزامات کو غلط قرار دیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ’مس انگلینڈ 2025 کی فاتح مِلا میگی نے اس مہینے کے آغاز میں اپنی والدہ کی بیماری کی وجہ سے مقابلے سے دستبردار ہونے کی درخواست کی تھی۔بیان میں مزید کہا گیا کہ ’ان کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے مس ورلڈ تنظیم کی چیئرپرسن اور سی ای او جولیا مورلی نے ان کی واپسی کا بندوبست کیا۔ ان کی جگہ شارلٹ گرانٹ نے مقابلے میں شرکت کی جو بدھ کو حیدرآباد پہنچیں۔‘منتظمین کا کہنا ہے کہ برطانوی میڈیا میں مِلا کے تجربات پر جو خبریں شائع ہو رہی ہیں، وہ درست نہیں ہیں۔’ہم مِلا کی حیدرآباد میں بنائی گئی ایک ویڈیو جاری کر رہے ہیں، جس میں وہ واضح طور پر کہہ رہی ہیں کہ سب کچھ ٹھیک ہے اور وہ شکر گزار ہیں۔’انڈیا میں کہے گئے ان الفاظ کا ان کہانیوں سے کوئی تعلق نہیں جو بعد میں سامنے آئیں۔‘’الزامات جھوٹے ہیں‘مس ورلڈ کے مقابلہ حسن کو منعقد کرنے والی تنظیم نے ایک بیان میں کہا: 'ہم میڈیا اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ ایسی گمراہ کن خبریں شائع کرنے سے پہلے صحافتی اصولوں کا خیال رکھیں۔ مس ورلڈ اپنے مقاصد کے لیے پرعزم ہے۔'یہ تمام بیانات مس ورلڈ تنظیم کی چیئرپرسن اور سی ای او جولیا مورلی کے نام سے جاری کیے گئے ہیں۔ان بیانات کے ساتھ ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے جس میں مِلا یہ کہتی نظر آ رہی ہیں کہ 'یہاں سب کچھ ٹھیک ہے۔'منتظمین نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ مِلا میگی نے صرف ایک ضیافت میں شرکت کی جو چومحلہ پیلس میں ہوئی اور جسے حکومت نے منعقد کیا تھا۔ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ملا میگی کے دونوں طرف خواتین بیٹھی ہیں اور میز پر صرف ایک مرد دکھائی دے رہا ہے۔انڈین خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق تلنگانہ میں ایک سینیئر آئی اے ایس افسر نے مس انگلینڈ مِلا میگی کی جانب سے مبینہ طور پر ہراساں کیے جانے کی تحقیقات کی اور کہا کہ انھیں الزامات کے شواہد نہیں ملے۔ ریاستی حکومت کے سپیشل چیف سکریٹری جیش رنجن نے اتوار کو کہا کہ انھوں نے انکوائری مکمل کر لی ہے اور مس میگی کے مبینہ الزامات کے تعلق سے 'کوئی شواہد نہیں ملے۔'کانز میں مودی کی تصویر والا ہار اور مانگ میں سندور: ’اگلا پدم شری یا رکنِ پارلیمان کا ٹکٹ ان کو ہی دیا جائے گا‘مقابلۂ حسن میں شریک پاکستانی ماڈل روما مائیکل پرتنقید: ’آپ بکنی شو میں حجاب کی توقع کیوں کرتے ہیں‘مس یونیورس مقابلے میں حصہ لینے والی 81 سالہ دادی: ’لوگ میری طرح جینا چاہتے ہیں‘’سوشل میڈیا پر جو دکھاتی ہوں وہ میری نیچرل لائف ہے، باقی 70 فیصد پرائیویٹ رکھتی ہوں‘: ایمن خان انڈیا میں وائرل فیشن شو جس میں کچی آبادی کے نوجوان ماڈلنگ کر کے سلیبریٹی بن گئےکترنوں سے ڈیزائنر مصنوعات بنانے والی پاکستانی بہنوں نے عالمی شہرت کیسے حاصل کی؟