
امریکی ٹیکنالوجی کمپنی مائیکروسافٹ کے اسرائیلی دفاعی افواج کے ساتھ تعلقات کے خلاف جاری احتجاج میں مظاہرین نے کمپنی کے صدر بریڈ سمتھ کے دفتر پر قبضہ کر لیا۔خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطاق پولیس نے سات افراد کو گرفتار کیا ہے جس میں مائیکروسافٹ کے سابق اور موجودہ ملازمین شامل ہیں۔ رواں ماہ برطانوی اخبار گارڈین میں شائع ہونے والی رپورٹ میں دعویٰٗ کیا گیا تھا کہ اسرائیل نے فلسطینی اہداف کو نشانہ بنانے کی غرض سے مائیکروسافٹ کا ازور نامی کلاؤڈ کمپیوٹنگ پلیٹ فارم استعمال کیا تاہم کمپنی کا کہنا ہے کہ رپورٹ کا جائزہ لے رہے ہیں۔نسلی امتیاز کے لیے ازور پلیٹ فارم کے استعمال کی مخالفت کرنے والا گروپ ’نو ازور فار ایپرتھائیڈ‘ کمپنی کے خلاف کئی ماہ سے سراپا احتجاج ہے۔گزشتہ ہفتے مائیکرو سافٹ کے ہیڈ کوارٹرز کے باہر ہونے والے مظاہرے میں 18 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔مئی میں مائیکروسافٹ نے کمپنی کی سربراہ ستیا نڈیلا کی تقریر کے دوران خلل پیدا کرنے والے ایک اہلکار کو نوکری سے برطرف کر دیا تھا۔ جبکہ اپریل میں دو اہلکاروں کو برطرف کیا تھا جنہوں نے کمپنی کی 50ویں سالگرہ کی تقریب میں خلل پیدا کیا۔گروپ نے کمپنی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات ختم کرے اور فلسطینیوں کو معاوضہ ادا کرے۔گارڈین اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی ڈیفنس فورسز نے غزہ اور مغربی کنارے میں فلسطینیوں کی بڑے پیمانے پر نگرانی کے ذریعے حاصل کردہ فون کال ڈیٹا کو ذخیرہ کرنے کے لیے مائیکروسافٹ کے ازور کلاؤڈ کمپیوٹنگ پلیٹ فارم کو استعمال کیا تھا۔مائیکروسافٹ نے کہا ہے کہ الزامات کی تحقیقات کے لیے ایک بیرونی قانونی فرم کی خدمات حاصل کی گئی ہیں، لیکن سروس کی شرائط اس طرح کے استعمال کو ممنوع قرار دیتی ہیں۔کمپنی کے صدر بریڈ سمتھ نے حالیہ گرفتاریوں کے بعد منگل کو میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ ’بہت سی چیزیں ہیں جو ہم دنیا کو تبدیل کرنے کے لیے نہیں کر سکتے، لیکن ہم وہ کریں گے جو ہم کر سکتے ہیں اور ہمیں کیا کرنا چاہیے۔‘’اور اس کا آغاز اس بات کو یقینی بنانے کے ساتھ کرتے ہیں کہ انسانی حقوق کے اصولوں اور ہماری سروس کے معاہدے کی شرائط پر ہر جگہ اور دنیا بھر میں ہمارے تمام صارفین عمل درآمد کریں۔‘