
کراچی کے علاقے فیروزآباد میں گاڑیوں کے تاجر کے گھر ہونے والی ڈکیتی کی تفتیش ایس آئی یو کے حوالے کردی گئی ، واضح رہے کہ 26 جون کی شب پی ای سی ایچ ایس میں گاڑیوں شورم کے مالک سالک کے گھر پر 13 کڑور نقدی، گھڑیاں، لیپ ٹاپ، موبائل فونز کی ڈکیتی کی واردات ہوئی تھی سے ایف آٓئی اے کا چھاپہ ظاہر کیا گیا تھا.
واردات میں 2 مرد اور 3 خواتین شامل تھیں جس میں ایک ملزم ایف آئی اے کا یونیفارم پہنا ہوا تھا، پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے چند ہی گھنٹوں میں ڈیفنس میں چھاپہ مار کر ٹک ٹاکر یسرا زیب، اسکی بہن نمرا، اسکے دوبھائیوں شہریار اور شہروز کو گرفتارکرلیا تھا .
تاہم فیروزآباد پولیس انکے قبضے سے لوٹے جانے والا مال تاحال برآمد نہیں کراسکی تھی ،پولیس حکام کے مطابق مدعی مقدمہ کی جانب سے کی جانے والی درخواست پراب کیس کی تفتیش اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ کے حوالے کردی گئی ہے، جوکہ اس کیس کی ازسرنو تفتیش کریگا ،اس حوالے سے ڈی ایس پی واصف قریشی نے بتایا کہ پولیس نے ٹک ٹاکر بہن بھائیوں کو گرفتار کر کےعدالت سے ریمانڈ بھی حاصل کیا تھا جبکہ کیس میں مفرورملزمان کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جارہے تھے ۔